سی پیک کے تحت چھ ارب ستر کروڑ ڈالرز کے کراچی تا پشاور ریلوے اپ گریڈیشن منصوبے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
کراچی تا پشاور ریلوے اپ گریڈیشن کے منصوبے پر جلد کام شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگئی، چینی ماہرین کا وفد رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا، دورے کے دوران ایم ایل ون منصوبے کے مالیاتی پلان کو حتمی شکل دی جائے گی، بڈنگ کے بعد منصوبے پر فوری کام کا آغاز کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے اگست 2024 میں ایم ایل ون منصوبے کے پہلے مرحلے پر مالیاتی یقین دہانی کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دی تھی۔
حکومتی زرائع کے مطابق ایم ایل ون منصوبے کے لیے 85 فیصد یا پانچ ارب ستر کروڑ ڈالرز فنڈز چین کی جانب سے فراہم کیے جانے کا امکان ہے جبکہ منصوبے کے لیے پاکستان اپنے وسائل سے15 فیصد یا تقریباً ایک ارب ڈالرز فنڈز فراہم کرے گا۔
زرائع کا بتانا ہے کہ ایم ایل ون منصوبہ 7 سال میں فروری 2032 تک مکمل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور تک ایک ہزار 726 کلومیٹر ڈبل ٹریک کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے ایم ایل ون منصوبے کا نظرثانی پی سی ون منظور کیا تھا، سی ڈی ڈبلیو پی نے6 ارب 70 کروڑ ڈالرز کے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دی تھی۔
حکام کے مطابق ایم ایل ون منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ ہے، ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کے ریلوے کے نظام کو مضبوط بنائے گا۔
سی پیک کےتحت ایم ایل ون اسٹرٹیجک اہمیت کاحامل منصوبہ ہے، منصوبے کے تحت مسافر اور مال بردار ٹرینوں کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔