• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی ،گزشتہ دنوں،دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا رہا جس کی وجہ کراچی میں منعقدہ بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024ء تھی۔ ایکسپو سینٹر میں منعقدہ اس دفاعی نمائش میں 55ممالک کے 350سے زائد غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔ وزارت دفاع اور ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن (DEPO) سن 2000ء سے ہر دو سال بعد اس نمائش کا کامیابی سے انعقاد کررہی ہے۔ آئیڈیاز کے 12ویں ایڈیشن کا افتتاح وزیراعظم شہباز شریف نے کرنا تھا لیکن مصروفیات کے باعث وہ کراچی تشریف نہ لاسکے اور اس طرح وزیر دفاع خواجہ آصف نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ نمائش کا افتتاح کیا۔ نمائش میں 557اسٹالز لگائے گئے تھے جس میں 224 مقامی اور 333بین الاقوامی کمپنیوں کے اسٹالز تھے جہاں دفاع سے متعلق جدید اور روایتی ساز و سامان، جنگی طیارے، ہیلی کاپٹرز، بحری جہاز، ڈرون میزائل، سائبر ڈیفنس سیٹلائٹ اور الیکٹرونک وار فیئر کی نمائش کی گئی تھی۔ نمائش میں پاکستانی ساختہ جدید ترین ٹینک الحیدر اور ڈرون شہپر غیر ملکیوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

رواں سال ہونیوالی آئیڈیاز 2024ءملک میں تیار کردہ دفاعی مصنوعات کا شوکیس تھا جو بین الاقوامی سطح کے میگا ایونٹ کے انعقاد کی صلاحیتوں اور دفاعی مصنوعات کی ایکسپورٹ میں اضافے کا مظہر ہے۔ ساتھ ہی نمائش میں غیر ملکی دفاعی وفود کی شرکت سے ان ممالک سے دفاعی اور سفارتی تعلقات مضبوط بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ آئیڈیاز 2024ءمیں ایشیا، مشرق ِوسطیٰ، جنوبی ایشیاکے اہم ممالک بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، ترکی، ایران، یمن، چین، بھارت، ملائیشیا، سنگاپور، اٹلی اور برطانیہ کے دفاعی وفود کی شرکت دفاعی نمائش کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ گزشتہ آئیڈیاز کی طرح اس بار بھی دفاعی نمائش میں شرکت کیلئے مراکو سے اعلیٰ فوجی افسران پر مشتمل 4رکنی دفاعی وفد کراچی آیا اور ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا، پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ میں تیار ہونے والے دفاعی ساز و سامان کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ پاکستان میں مراکو کے سفیر محمد کرمون دفاعی نمائش میں شرکت کیلئے اسلام آباد سے خاص طور پر کراچی تشریف لائے اور دفاعی نمائش کی تمام تقریبات میں مراکو کے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ مراکو کے اعزازی قونصل جنرل کی حیثیت سے میں بھی اس دوران اُن کے ہمراہ تھا۔

آئیڈیاز سے نہ صرف پاکستان کے اسٹرٹیجک تعلقات کو مزید استحکام حاصل ہوتا ہے بلکہ یہ نمائش ملکی اور غیر ملکی دفاعی صنعت کو قریب لاتی ہے۔ ساتھ ہی نمائش کا مقصد مقامی، سرکاری اور غیر سرکاری دفاعی صنعت سے منسلک کمپنیوں کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ دنیا بھر کے سامنے اپنی مصنوعات کو پیش کرسکیں اور ترقی یافتہ ممالک کی دفاعی صنعت کا مشاہدہ کرسکیں۔ حالیہ آئیڈیاز 2024ءکے دوران مجموعی طور پر 82ایم او یوز پر دستخط ہوئے جن کی مالیت کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے جس میں دوست ممالک کے ساتھ ایڈوانس ڈرونز، فائٹر جیٹ، الیکٹرونک ویلفیئر ایکوپمنٹس اور ریڈار جیسی اشیاء کے معاہدے شامل ہیں جو ایکسپورٹ میں اضافے کیلئے ایک مثبت قدم ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان MOUs کو آرڈرز کیلئے حتمی شکل دی جائے جو یقیناً ایک دشوار کن امر ہے۔ حالیہ دفاعی نمائش کا انعقاد ایسے موقع پر کیا گیا جب ملک میں دہشت گردی کے واقعات تواتر کے ساتھ پیش آرہے تھے اور آئیڈیاز 2024سے قبل کراچی میں بھی چینی باشندوں پر حملے کا واقعہ کا پیش آیا۔ تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ نمائش کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور غیر ملکی مہمان پاکستان کا مثبت تاثر لے کر وطن واپس لوٹے جس پر ڈائریکٹر جنرل DEPO میجر جنرل اسد نواز خان مبارکباد کے مستحق ہیں جو دفاعی نمائش کے انعقاد کے سلسلے میں نمائش سے کئی ماہ قبل کراچی میں مقیم رہے۔

پاکستان نے دفاعی مصنوعات کی تیاری میں گزشتہ کچھ عشروں میں جو حیرت انگیز ترقی کی ہے، وہ یقیناً قابل ستائش ہے اور آج پاکستان ترقی پذیر ممالک میں اسلحہ سازی کے میدان میں بڑا ملک تصور کیا جاتا ہے جو اپنے وسائل سے میزائلز، بیٹل ٹینک الخالد، لائٹ بیٹل ٹینک الضرار، بکتر بند گاڑیاں اور جے ایف 17تھنڈر جنگی طیارے مینوفیکچر کررہا ہے جبکہ ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن ان دفاعی مصنوعات کو بیرون ملک بڑے احسن انداز میں متعارف کرا رہی ہے۔ پاکستان کی ایکسپورٹ میں اضافہ نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ایکسپورٹ کی جانے والی اشیاء صرف چند گنے چنے روایتی آئٹمز تک محدود ہیں۔ اگر پاکستان اپنی ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے دفاعی مصنوعات کو عالمی منڈی میں مارکیٹ کرے تو یورپی ممالک کے مقابلے میں قیمتیں کم ہونے کے باعث اس کی طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے نہ صرف ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان کو خطیر زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

تازہ ترین