فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا سے براہِ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے عہدے دار نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکام کے ساتھ براہِ راست بات کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
حماس کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔
اس سے قبل امریکی میڈیا نے کہا تھا کہ امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی دوحہ میں حماس سے براہِ راست بات چیت ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ خفیہ مذاکرات کیے ہیں۔