• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکورٹی فورسزملک سے دہشت گردی ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں اور بہادر افسروں اور جوانوں کی دی گئی قربانیاں کام آرہی ہیںجن کے تحت سرچ آپریشن کامیابی کے ساتھ اپنے منطقی انجام کی جانب بڑھ رہا ہے۔6اور7دسمبر کی درمیانی شب صوبہ خیبرپختونخوا میں تین مختلف آپریشن کیے گئے ،جن میں22دہشت گرد ہلاک اور 6زخمی ہوئے۔آئی ایس پی آرکے مطابق ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں خفیہ اطلاعات پر کیے جانے والے آپریشن میں 9دہشت گرد ہلاک اور 6زخمی ہوئے،دوسری کارروائی شمالی وزیرستان میں کی گئی جس میں 10اور تیسرے فوجی آپریشن میں3خارجی ہلاک جبکہ بہادری سے لڑتے ہوئے 6جوان شہید ہوگئے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہباز شریف نے 22دہشت گردوں کی ہلاکت پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنا یہ عزم دہرایا ہےکہ ملک کو دہشت گردی سے پاک کیے جانے تک فتنہ الخوارج کیخلاف جنگ جاری رہے گی اور اس سفر میں سیکورٹی فورسز ہر قدم پر قوم کو اپنے شانہ بشانہ پائیں گی۔2021ءسے جاری دہشت گردی کی اس لہر میں اب تک جو خوارج ہلاک یا گرفتار ہوئے ،انکے بارے میں جمع شواہد ان واقعات میں افغان حکومت کی سہولت کاری کا پتا دیتے ہیں،جنکی سرزمین دہشت گردوں کی جنت چلی آئی ہے۔ سرچ آپریشن اور فائرنگ کے تبادلوں میں بچ جانےوالے خوارج اسے محفوظ پناہ گاہ جانتے ہیں۔اس بارے میں افغان حکومت کو پاکستان کی طرف سے متعدد بار آگاہ کیا جاچکا ہے مگر اسکے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ سیکورٹی فورسز کی متذکرہ کامیابیاںدہشت گردی سے پاک اور پرامن معاشرے کے قیام میں معاون ثابت ہونے کی ضمانت فراہم کرتی ہیںجبکہ افغان حکومت کا تعاون دونوں برادر ملکوں کی قربت میں ایک اضافی پیشرفت ثابت ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین