پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو آئین سے کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے۔ آئین کے آرٹیکل 158 کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
کراچی سے جاری اپنے بیان میں شازیہ مری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے، فیصلے ذاتی نہیں ملکی مفاد میں کیے جائیں۔
انکا کہنا تھا کہ درآمدشدہ مہنگی ایل این جی کا بوجھ عوام پر ڈالنے نہیں دیں گے۔ قدرتی گیس پاور پلانٹ کو دے کر عوام کو گیس سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
پی پی پی ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم اپنے وفاقی وزیر توانائی سے پوچھیں کہ وہ کس کے ایماء اور ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کے فلور پر معاملہ اٹھایا گیا مگر وفاقی وزیر توانائی ایوان کو مطمئن نہ کر سکے۔
انکا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت کے 10 ماہ میں سی سی آئی کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا۔ آئینی طور پر حکومت 90 دن میں اجلاس بلانے کی پابند ہے وفاق مسلسل آئین شکنی کر رہا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ وفاق اجلاس نہ بلا کر صوبوں کو فیصلہ سازی میں ان کے آئینی حق سے محروم کر رہا ہے۔ وفاقی حکومت کو آئین سے کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے۔ آئین کے آرٹیکل 158 کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے، آرٹیکل 158 کے تحت جس علاقے میں قدرتی گیس کا کنواں واقع ہے پہلے اس علاقے کی ضرورت کو پورا کرنا لازم ہے۔
انکا کہنا تھا کہ سی سی آئی کا اجلاس نہ بلانا شراکت داری کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ وزیر موصوف بتائیں اضافی ایل این جی کیوں خریدی اور آج سرپلس کیوں ہے؟