وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کیپٹو پاور پلانٹس کی گیس کاٹنے کے فیصلے کی ذمہ داری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر ڈال دی۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ کیپٹو پاور پلانٹس کی گیس کاٹنے کی کس نے حامی بھری؟
وزیر خزانہ نے کہا ہم وعدوں پر عمل نہیں کرتے جس کی وجہ سے کوئی ہم پر اعتماد نہیں کرتا، ڈاکٹر عشرت حسین کی 2019 کی حکومتی اصلاحات پر اب ہم عملدرآمد کر رہے ہیں، وفاقی کابینہ نے 2021 میں جو فیصلے کیے ان پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آپ نے 3 سالہ حکومت پر تنقید کی ہم نے 40 سالہ کارکردگی پر تنقید کی تو دفاع نہیں کرسکیں گے، قومی ایئر لائن کی نجکاری میں کوئی نہیں آیا، اسلام آباد ایئرپورٹ کی نجکاری میں بھی کوئی دلچسپی نہیں لے رہا۔
اجلاس میں موجود گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ نومبر میں درآمدات میں کمی ہوئی ہے، پیٹرولیم ڈویژن نے ایل این جی کی درآمد کو موخر کیا ہے۔
قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پوچھا کہ ورکرز کی ترسیلات زر میں کمی کیوں ہوئی؟، جس کے جواب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایکسچینج کمپنیوں اور کرنسی اسمگلنگ روکنے سے ترسیلات زر بڑھیں۔