یونان کشتی کے متاثرہ نوجوانوں کے فیصل آباد ایئرپورٹ سے جانے کے معاملے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے 18 اہلکاروں کے خلاف انکوائری میں انسانی اسمگلروں سے رابطے سامنے آئے ہیں۔ ایئرپورٹ پر تعینات عملے نے انسانی اسمگلروں سےتعاون کرنے کی عوض پیسوں کی ڈیل کی۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ایف آئی اے عملے نے محمد شہزاد کانسٹیبل کے ذریعےانسانی اسمگلروں سے ڈیل کی۔
انکوائری کے مطابق ایف آئی اے عملے نے انسانی اسمگلروں سے فی مسافر کلیئرنس کے عوض 25 ہزار روپے کی ڈیل کی اور 4 نوجوانوں کو ایئرپورٹ سے گزارنے کے عوض 1 لاکھ روپے وصول کیے گئے۔
تحقیقات کے مطابق الزامات کی زد میں آنے والے اہلکاروں کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے کے گرفتار اہلکاروں کی درخواست پر اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں اہلکاروں کی ضمانت کی درخواست کو موخر کردیا گیا۔
اسپیشل کورٹ نے مقدمے کے مدعی کو 15 جنوری کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔