• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان سے صرف فتنہ خوارج کی افغانستان میں موجودگی پر اختلاف ہے، آرمی چیف


آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خیبر پختونخوا کے سیاسی قائدین سے پشاور میں بات چیت کی۔ 

اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی صرف اور صرف پاکستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست ہے تو سیاست ہے، خدانخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ ہم سب کو بلاتفریق و تعصب دہشت گردی کے خلاف یکجا ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے، پاکستان افغانستان سے ہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی اور سرحدپار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے۔ یہ اختلاف اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلے کو دور نہیں کرتے۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں کیا جارہا، نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے۔ صرف انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگیٹڈ کارروائی کی جاتی ہے۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا فساد فی العرض اللّٰہ کے نزدیک ایک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟

آرمی چیف نے کہا کہ جب ہم متحد ہو کر چلیں گے تو صورتحال جلد بہتر ہوجائے گی۔

انکا کہنا تھا کہ انسان خطا کا پتلا ہے، ہم سب غلطیاں کرتے ہیں لیکن ان کو نہ ماننا اور سبق نہ سیکھنا اُس سے بھی بڑی غلطی ہے۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ عوام اور فوج کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے، اس رشتے میں کسی خلیج کا جھوٹا بیانیہ بنیادی طور پر بیرون ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سب پارٹیوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے مگر اس پر تیزی سے کام کرنا ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید