• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی، احسن اقبال


وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی۔

کراچی میں اسٹیٹ بینک افسران اور مختلف بینکوں کے صدور کی میڈیا کانفرنس میں وفاقی وزیر احسن اقبال اور گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد شریک ہوئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اڑان پاکستان کی کامیابی میں بینکوں کا اہم کردار ہوگا، کسی بھی پروگرام کو کامیابی کے لئے وسائل چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک نے ترقی کی لیکن باقی دنیا سے ہم پیچھے رہ گئے ہیں، کامیاب ملکوں نے سیاسی استحکام، پالیسی تسلسل اور ریفارمز کا راستہ اپنایا۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان نے ماضی میں 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی، پہلی اڑنے کی کوشش 60 کی دہائی میں تھی 65 کی جنگ نے کریش کردی۔

اُن کاکہنا تھا کہ دوسری کوشش 90 تھی جو میوزیکل چیئر کی نظر ہوگئی، تیسری اڑنے کی کوشش 2016 میں کی جو 2018 کی تبدیلی کے نظر ہوگئی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے یہ بھی کہا کہ اپریل 2022 میں اسٹیٹ بینک اور حکومت نے مل کر کوششیں کیں، ہمارے اشاریہ بہتر ہوئے ہیں، شہباز شریف نے اس بدلاؤ میں بہت محنت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا موقع ہے کہ مل کر اڑان کی کوشش کریں، کوئی کامیاب ملک ایسا نہیں ہے جس میں خواندگی 90 فیصد نہ ہو۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا تعلیم اور صحت کا اسکور کارڈ اچھا نہیں ہے، آبادی روکنے کی کوششوں کے باوجود آبادی 2.55 فیصد سے بڑھ رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں ترقی کےلئے ایکسپورٹ کو 30 سے 100 ارب تک لے کر جانا ہے اور برآمدات کے ذریعے نمو کو 2 اعشاریہ 5 سے 6 فیصد لے کر جانا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ مالی شعبہ کو ایکسپورٹ بڑھانے میں اہم کردار کرنا ہے، زراعت میں ایکسپورٹیبل سرپلس بڑھانا ہے، انڈسٹری کو ترقی دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسائل کو دیکھتے ہوئے 5 ایز کے ساتھ منصوبہ دیا ہے، آئی ٹی، سروس، کان کنی، افرادی قوت کی برآمد، بلو اکانومی اور تخلیق دیگر شعبے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ اڑان منصوبہ کا دوسرا ای، ای پاکستان ہے، تیسرا ای انوائرنمنٹ ہے، انرجی چوتھا ای ہے، پانچواں ای ایکویٹی یعنی معاشرے پر توجہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت ترقی کے اہم جزو ہیں، مالی شعبے کا کردار برآمدات بڑھانے میں اہم ہے، ہر بینک برآمدات بڑھانے کی اسپیشل ونڈو بنائے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ایس ایم ایز پانچ سال میں 40 سے 60 ارب کی برآمدات کرسکتا ہے، بینک اگر حکومت کو قرض دے کر پیسہ بنا سکتے ہیں تو کچھ اور کیوں کریں۔

انہوں نے کہا کہ 22 سال میں ہم 100 سال کے ہوجائیں گے، دنیا بدل رہی ہے ہم تیز ترقی کا اچھا کیس ہوں گے، کوالٹی ہیومن ریسورس پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ افرادی قوت کےلئے اسٹیٹ بینک اور بینک اسکالر شپ اسکیم چلائیں، گاڑیوں کی طرح لیپ ٹاپ لیزنگ اسکیم شروع کریں۔

اس دوران گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حکمت عملی طے ہوچکی ہے، ایس ایم ای فنانسنگ میں بینکوں کا کردار اہم ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید