حماس کے کمانڈر حسین فیاض جنہیں اسرائیلی فوج نے گزشتہ برس مئی میں شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا زندہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی غزہ سے ایک جنازے کے بعد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
مذکورہ وائرل ویڈیو میں اسرائیلی بم باری سے تباہ ہونے والی عمارت کے کھنڈرات کے درمیان حماس کے کمانڈر سے مشابہ ایک شخص کو چند دیگر افراد کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں انہوں نے اسرائیل کے فوجی حملے کے خلاف غزہ کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب طاقت ور اپنے مقاصد حاصل نہیں کر پاتا تو اسے شکست ہوتی ہے، جبکہ وہ کمزور حقیقی فاتح ہے، جس نے مضبوط کو اپنے مقاصد حاصل کرنے سے روکا۔
انہوں نے اسرائیل کی جارحیت کو بھی بے سود قرار دیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس نے حسین فیاض کے مارے جانے کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے مطابق گزشتہ سال مئی میں جبالیہ آپریشن کے دوران حسین فیاض مارے گئے۔
واضح رہے کہ حسین فیاض حماس کی بیت حنون بٹالین کے کمانڈر ہیں۔
بیت حنون کا شمار ان علاقوں میں ہوتا ہے جو 2023ء میں اسرائیل کی جانب سے پہلے نشانہ بنائے گئے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کا مغربی کنارے جنین پناہ گزین کیمپ میں منگل سے آپریشن جاری ہے۔
اس آپریشن میں اب تک 10 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنین پناہ گزین کیمپ پر حملے بڑھانے کا اعلان کیا ہے، جس کی قطرکی نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
غزہ حکام کے مطابق غزہ میں پانی کی قلت کا سامنا ہے، پانی کا 70 فیصد بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔
انروا کا کہنا ہے کہ غزہ واپسی پر زیادہ تر فلسطینیوں کے پاس گھر نہیں ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق اتوار کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے 3 ہزار 250 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو چکے۔
واضح رہے کہ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ میں جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت میں 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک 47 ہزار 283 فلسطینی شہید جبکہ 1 لاکھ 11 ہزار 274 افراد زخمی ہوئے۔