مظفرآباد میں اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر حملے ہوگیا۔
اسپیکر چوہدری لطیف اکبر حلقہ انتخاب میں قافلے پر ہونے والے اس حملے میں محفوظ رہے جبکہ 2 افراد فائرنگ سے زخمی ہوگئے۔
واقعے کے خلاف پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے آزادی چوک پر احتجاج کیا اور دھرنا دے کر روڈ بند کردیا۔
پولیس کی مطابق چوہدری لطیف اکبر اپنے حلقہ انتخاب میں ایک سیاسی پارٹی کے مقامی کارکن کے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کی تقریب میں جا رہے تھے کہ چڑکپور کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ حالات کنٹرول کرنے کےلیے اقدامات کر رہی ہے، چند ملزمان نے اسپیکر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا، ملزمان کی گرفتاری کےلیے کوششیں جاری ہیں۔
چوہدری لطیف اکبر نے جیو نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو میں بتایا کہ مسلم کانفرنس کے مقامی رہنما کی جانب سے انہیں دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں، جس پر مقامی انتظامیہ اور حکومت کو تحفظ کےلیے اقدامات کرنے کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا تھا، تاہم اس پر حکومت نے خاطر خواہ توجہ نہیں دی۔
واقعہ کی بعد پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی جاری ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں، واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔