• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاجروں سے گفتگو میں بلاول کا لہجہ دھمکی آمیز تھا، خالد مقبول

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگادیا۔

پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ تاجروں سے گفتگو میں بلاول کا لہجہ دھمکی آمیز تھا، انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں پرچیاں آنا بند ہو گئی ہیں، آج روزانہ کی بنیاد پر بھتا طلب کیا جارہا ہے نہ دینے پر روز قتل کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ آپ نے تاجروں سے ملاقات میں اسٹریٹ کرائم پر معافی کیوں نہیں مانگی، کراچی شہر آپ کے آنے کے بعد جس شکل میں ہے اس کی وضاحت تو کریں ، آپ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو تباہ کر رہے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آپ نے کراچی کے تاجروں سے بات کی، آپ کو تکلیف تھی انہوں نے گلہ کہیں اور کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے تاجروں کو دعوت دی تھی، ہمیں لگا کوئی اقدام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے تاجروں سے ملاقات میں اسٹریٹ کرائم پر معافی کیوں نہیں مانگی، امید تھی کہ تاجروں سے 15 سال سے جو کچھ چل رہا ہے اس پر معذرت کریں گے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمیں لگا ازالہ کریں گے لیکن انکا لہجہ دھمکی آمیز تھا۔

چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ایک مصنوعی حکومت اس صوبے پر 15 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی آپ کے آنے کے بعد جس شکل میں ہے وضاحت تو کریں، آپ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو تباہ کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ایک طرف لوگ صوبے کو چلانے کےلیے 100 فیصد وسائل فراہم کرتے ہیں، دوسری طرف لوگ ایک فیصد بھی اپنا حصہ نہیں ڈالتے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں ناں کہ پرچیاں آنا بند ہوگئی ہیں، آج روزانہ کی بنیاد پر بھتہ طلب کرنے پر روز قتل کیے جا رہے ہیں۔ کراچی میں روزانہ 2 سے 3 وارداتیں ہوتی ہیں، مزاحمت پر مار دیا جاتا ہے۔ کراچی میں بچوں کے اغوا میں بھی اضافہ ہوا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے عدالتوں سے کہا ہے جعلی ڈومیسائل پر کوئی فیصلہ کریں۔

چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ لیاری گینگ وار کے ذریعے پورے شہر کو یرغمال بنایا گیا تھا۔  

انکا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں حکومتیں تبدیل ہوتی رہیں لیکن سندھ میں نہیں۔ 

قومی خبریں سے مزید