• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی بی سی سی اور ایبٹ آباد بورڈ کے ایم او یو پر دستخط

بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سوات کے ساتھ حالیہ معاہدے کے بعد انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی) نے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ایبٹ آباد بورڈ کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں تاکہ آئی بی سی سی کی تصدیق کےلیے درکار دستاویزات کی تصدیق کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔ 

اس معاہدے کے تحت اب ایبٹ آباد بورڈ کے طلباء کو آئی بی سی سی تصدیق کے لیے دستاویزات کو سیل شدہ لفافے میں لانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس اقدام کے تحت ایبٹ آباد بورڈ کے ذریعے تصدیق شدہ طلباء کا ڈیٹا آئی بی سی سی کو براہ راست دستیاب ہو گا، جس سے طلباء آئی بی سی سی کی آن لائن تصدیق پورٹل کے ذریعے اپنی درخواست دے سکیں گے، اس طرح پورا عمل سادہ اور تیز ہو گا۔

مفاہمت کی یادداشت پر دستخط آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹر غلام علی ملاح اور ایبٹ آباد بورڈ کے چیئرمین محمد شفیق اعوان نے کیے۔

اس موقع پر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے آئی بی سی سی کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ہمارا مقصد ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دستاویزات کی تصدیق اور تصدیق کے عمل کو سادہ اور شفاف بنانا ہے۔ 

انھوں نے کہا اس سے ہم طلباء کو درپیش لاجسٹک مشکلات کو ختم کرکے خدمات کو زیادہ آسان اور دور دراز کے علاقوں کے طلباء کے لیے قابل رسائی بنا رہے ہیں۔

محمد شفیق اعوان نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا یہ شراکت داری ہمارے ویریفکیشن سسٹم کو جدید بنائے گی، جس سے طلباء کا وقت اور محنت بچ سکے گی اور ان کے تعلیمی ریکارڈ کی صداقت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ یہ تعلیمی شعبے میں سروس کی ترسیل کو بہتر بنانے کےلیے ایک اہم قدم ہے۔

ڈیجیٹل ویریفکیشن کے عمل کو تیز کرنے کےلیے آئی بی سی سی نے 6 فروری 2025 کو پورے پاکستان کے باقی تعلیمی بورڈز کے ساتھ ایک اجلاس طلب کیا ہے۔ 

اس اجلاس میں تمام بورڈز کو آن لائن ویریفکیشن سسٹم میں شامل کرنے پر بات چیت کی جائے گی تاکہ پورے ملک میں طلباء کے لیے ایک معیاری اور مؤثر عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

سوات اور ایبٹ آباد بورڈ کے ساتھ کیے گئے یہ معاہدے آئی بی سی سی کی ڈیجیٹل خدمات کو اپنانے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں، جو طلباء کےلیے سروس کی رسائی کو بڑھائے گا۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ آن لائن ویریفکیشن اور تصدیق کا سسٹم عمل کو تیز کرے گا اور جسمانی و لاجسٹک رکاوٹوں کو ختم کرے گا، جس سے دستاویزات کی تصدیق کا عمل پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید