• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق اسرائیلی وزیر نے خان یونس میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے مناظر کو اپنی ناکامی قرار دیدیا


اتمار بن گورن نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے عہدے سے احتجاجاً استعفیٰ دیا تھا.
اتمار بن گورن نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے عہدے سے احتجاجاً استعفیٰ دیا تھا.

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے رہنما اور  قومی سلامتی کے سابق وزیر اتمار بن گورن نے قیدیوں کے تبادلے کو اپنی مکمل ناکامی قرار دے دیا۔

غزہ جنگ بندی میں یرغمالیوں کی رہائی کا آج تیسرا مرحلہ شروع ہونے کے بعد غزہ سے 8 یرغمالیوں کو ہلال احمر کے حوالے کر دیا گیا۔

اسرائیل کے سابق قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گورن نے خان یونس میں اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے مناظر کو "اسرائیلی فوج کی مکمل ناکامی" قرار دیا ہے۔

بن گورن  نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حکومت کو غزہ میں امداد کی ترسیل کو روک کر اور فلسطینیوں کے خلاف مزید طاقت کا استعمال کرکے جنگ جاری رکھنی چاہیے تھی، بجائے اس کے کہ وہ جنگ بندی کےلیے آگے بڑھتی۔

ٹیلیگرام پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی پر خوش ہیں، مگر غزہ میں لوگوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر لگتا ہے کہ ’یہ ہماری مکمل فتح نہیں بلکہ سراسر ناکامی ہے۔

خیال رہے کہ اتمار بن گورن نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے عہدے سے احتجاجاً استعفیٰ دیا تھا۔

غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کے تیسرے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کو حماس کے سربراہ شہید یحییٰ سنوار کے گھر کے باہر سے رہا کیا گیا۔

بڑی تعداد میں لوگ خان یونس کے اس علاقے میں جمع ہوئے، جسے اسٹریٹ 5 کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ علاقہ مختلف فوجی کارروائیوں میں تباہ ہو چکا ہے۔ خاص طور پر یہاں یحییٰ سنوار کا گھر تھا، جو تباہ ہو کر ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے اور اسی ملبے کے مقام سے یرغمالیوں کو رہا کیا گیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید