چین میں نئے قمری سال کے آغاز کے موقع پر ہونے والے ایک میلے میں انسان نما روبوٹس کے ڈانس نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کر دیا۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس یونی ٹری ایچ 1 کو پہلے ہی دنیا کا تیز ترین روبوٹ قرار دیا جاتا ہے۔
ان روبوٹس نے انسانوں کے ساتھ رقص کیا اور کسی کو محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ انسانوں سے کم ہیں۔
ان انسان نما روبوٹس نے چین کے ایک روایتی ڈانس سے لوگوں کو محظوظ کیا۔
شمال مشرقی چین کے اس ڈانس کے دوران روبوٹس اور انسانوں کی حرکات لگ بھگ یکساں تھیں۔
یاد رہے کہ یہ روبوٹس 7.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتے ہیں جو موجودہ عہد کے دیگر روبوٹس کے مقابلے میں متاثر کن رفتار ہے۔
یہ روبوٹس دوڑنے، چھلانگ لگانے، سیڑھیاں چڑھنے، سامان اٹھانے اور رقص جیسی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں۔