بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل داخلے سے روکنے کے معاملے پر ان کی عملے سے تلخ کلامی اور پولیس اہلکاروں کو نازیبا الفاظ کہنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیصل چوہدری جیل عملے پر آگ بگولہ ہوئے،
فیصل چوہدری اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے سامنے نازیبا الفاظ استعمال کرتے رہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ مجھے کیوں روکا گیا، کس کی جرات ہے مجھے کلیئر نہیں کیا گیا، اس دوران اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ عمران ریاض فیصل چوہدری کو وضاحتیں دیتے رہے۔
دوسری جانب معاملے پر فیصل چوہدری نے اڈیالہ چوکی میں درخواست بھی دے دی، اڈیالہ جیل چوکی نے فیصل چوہدری کی درخواست وصول کرلی۔
فیصل چوہدری نے درخواست میں تحریر کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے تمام کیسز میں میرا وکالت نامہ جمع ہے، جیل عملے نے آج داخلی دروازے پر روک دیا اور اندر جانے نہیں دیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو کیس کی سماعت مقرر کی تھی۔
فیصل چوہدری نے کہا احتجاج پر مجھے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے کمرے میں 2 گھنٹے تک بٹھایا گیا اور حبس بیجا میں رکھا گیا، جیل عملہ میرے اور میرے ساتھ آئے ہوئے سائلین کو ہراساں کرتا رہا۔
انھوں نے لکھا درخواست ہے کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔