آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی کے لکڑی سے تیار کئے گئے فن پاروں کو نمائش کیلئے پیش کردیا گیا۔
نمائش کا افتتاح قونصل جنرل ایران حسن نوریان، صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کیا۔
اس موقع پر ایرانی فنکار پرویز عابدی کے مختلف درختوں کی لکڑیوں کی مدد سے بنائے گئے فن پارے اور صحیفے نمائش میں پیش کیے گئے جن میں عناب، نارنج، سماروبا اور زرشک کے درختوں کی لکڑی شامل ہے۔
صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ میں نے نوجوانوں کی، جیل کے قیدیوں کی اور مختلف ممالک کے فنکاروں کی بہت سی نمائشیں دیکھی ہیں مگر آج کی نمائش بہت کمال کی ہے، اللہ نے مختلف لوگوں کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہوتا ہے جس کا اظہار مجھے یہاں نظر آیا ہے۔
انھوں نے کہا اس نمائش کا ایک فن پارہ ایسا ہے جسے بنانے میں فنکار کو تین سال لگ گئے یعنی فنکار کے صبر اور محبت نے ان کو پیچھے ہٹنے نہیں دیا اور ان کے کام نے ان کے آرٹ کو جوڑے رکھا۔
ایرانی آرٹسٹ نے آرٹس کونسل کے بچوں کو تربیتی ورکشاپ بھی دی، یہ فنکار اپنا کام دوسرے کے ساتھ بھی بانٹ رہے ہیں ایران کے ساتھ تہذیبی تعلقات بھی ہیں اگر ہم دونوں ملکوں کا دورہ کریں تو کافی چیزیں ایک جیسی نظر آتی ہیں۔
قونصل جنرل ایران حسن نوریان نے نمائش میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اسلامی جمہوریہ ایران میں اسلامی انقلاب کی فتح کی 46ویں سالگرہ کی تقریبات منا رہے ہیں اور اس خوشی کے موقع پر مختلف تقاریب اور جشن منعقد کیے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا آج کا یہ پروگرام بھی اسی عظیم جشن کا ایک حصہ ہے، اس شاندار آرٹ نمائش میں آپ سب کو خوش آمدید کہنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، فن ایک ایسی انمول صلاحیت رکھتا ہے جو زبان، ثقافت اور وقت کی قید سے آزاد ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا یہ براہ راست ہمارے جذبات سے مخاطب ہوتا ہے، ہمارے خیالات کو چیلنج کرتا ہے اور ہمیں فنکار کی دنیا میں داخل ہونے کی دعوت دیتا ہے، یہاں موجود ہر فن پارہ صرف رنگوں کا امتزاج یا مجسموں کی صورت نہیں بلکہ ایک کہانی، ایک احساس اور دنیا کا فنکار کی نظر سے عکس ہے۔
انھوں نے کہا تخلیقی بصیرت پیش کرنے پر پرویز عابدی سمیت اس شاندار نمائش کے انعقاد پر آرٹس کونسل آف پاکستان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے ثقافتی، تاریخی اور مذہبی روابط ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔ یہ تعلقات مشترکہ فارسی روایات، لسانی روابط اور مذہبی یکجہتی سے جڑے ہوئے ہیں، کیونکہ دونوں ممالک میں مسلم اکثریت پائی جاتی ہے۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے قدیم اور پرانے تعلقات ہیں، ہمارا ایران سے تہذیبی، ثقافتی اور زبان کا گہرا رشتہ ہے۔ اردو فارسی کے بطن سے نکلی ہے، ہم بہت خوش ہیں کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ایران کے مایہ ناز فنکار کا کام نمائش کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا پرویز عابدی لکڑی پر زبردست کام کرتے ہیں، فنکار نے مختلف درختوں کی لکڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے شاہکار تخلیق کیے ہیں، ثقافت کے فروغ کا یہ سلسلہ چلتا تھا اور چلتا رہے گا، میں ایرانی قونصل خانہ کراچی اور قونصل جنرل ایران حسن نوریان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال آرٹس کونسل میں ہونے والے ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی میں ایران کے فلم میکر، میوزیشن اور تمام کلچر سے وابستہ لوگوں کو بلائے گا۔ ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی کے بنائے ہوئے صحیفے جن میں آیت الکرسی، چہار قل، سورہ الحمد سمیت گلاب کا پھول، پرندہ، چیتا، نشاط، ایثار اور دیگر متبرک نمونے دیکھنے والوں کی توجہ کامرکز بنے رہے۔
یہ خوبصورت شاہکار جو پینٹنگ کی طرح لگتے ہیں مگر اسے چھونے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ لکڑی سے بنا ہے۔ واضح رہے کہ تین روزہ نمائش 9 فروری تک احمد پرویز آرٹ گیلری، احمد شاہ بلڈنگ میں جاری رہے گی۔