وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے دل میں کیا ہے اس پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مجھے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات کے لیے چھوڑتے نہیں، ان سےجب ملاقات ہوئی تو مجھ سے ناراضی کی کوئی بات نہیں کی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات پورے کرتی ہے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں، مذاکرات کے لیے ہم نے اور حکومت نے بھی کمیٹی بنائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہوا تو ہم نے مذاکرات ختم کردیے، ہمارےصوبے کی گورننس پر صرف بیانیہ بنایا جارہا ہے، دیگر صوبوں کی حکومتیں ہمارے ساتھ بیٹھ کر مناظرہ کر لیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پارٹی کے اندر ہر حلقے میں مخالف ہوتے ہیں، کوئی سیٹ کے لیے مخالف ہوتا ہے تو کوئی ٹکٹ کے امیدوار ہوتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے سیاسی جماعتوں میں اس طرح کی باتیں ہوتی رہتی ہیں، ہم صرف ثبوت پر یقین رکھتے ہیں باتوں پر یقین نہیں، ہماری پارٹی کی کمیٹی بنی ہے، کسی کے پاس کرپشن کے ثبوت ہیں تو جمع کرائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت اب بھی ہمارے صوبے کے پیسے نہیں دے رہی ہے، 2 ہزار ارب روپے سے زیادہ ہمارے صوبے کو وفاق نے دینے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کے لوگ سختیاں برداشت کر رہے ہیں پھر بھی بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے ساتھ ہیں، وفاقی وزرا کے بیانات اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ عوام کے نمائندے نہیں۔