متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ آج ایم کیو ایم کا جو بیان جاری ہوا ہے بس وہی صورتحال ہے، جو تنظیمی نظم وضبط کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ آج ہم نے منتخب نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر تعمیر و ترقی کا لائحہ عمل طے کیا۔ باصلاحیت مرکزی کمیٹی ہے جو کسی بھی طرح کے مسائل کو حل کر سکتی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے آج جو بیان جاری ہوا اس میں تمام سوالوں کے جوابات موجود ہیں۔ کوئی ایسا مسئلہ نہیں جسے مل جل کر حل نہ کر لیا جائے۔ سیاسی جماعت میں ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا کہ حل نہ کیا جا سکے۔
اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان میں اختیارات کی جنگ اور عہدوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے تھے۔ قیادت نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پارٹی ایکٹ کے تحت فیصلے کرنے کا اعلان کیا۔
ایم کیو ایم چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اپنے دو ٹوک پیغام میں کہا تھا کہ کامران ٹیسوری کہیں نہیں جا رہے، وہ ایم کیو ایم کے گورنر ہیں اور سندھ کے گورنر رہیں گے، مجھ سمیت پوری پارٹی کو اُن پر اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل کا واقعہ افسوسناک ہے۔ معاملے کو تنظیمی نظم و ضبط کے مطابق دیکھیں گے تاکہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔
ترجمان ایم کیو ایم نے کارکنوں کو شرانگیزی کا شکار نہ ہونے کی تنبیہ کی اور کہا کہ پارٹی قیادت متحد ہے، شرپسند عناصر کارکنوں کو آپس میں لڑوا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پارٹی میں تنظیمی معاملات پر اختلافات پر مختلف رہنماؤں کے حامی کارکن آمنے سامنے آگئے تھے، بہادر آباد مرکز میں کارکنوں نے نعرے بازی کی اور مشتعل کارکن پارٹی رہنماؤں سے دست و گریباں بھی ہوئے۔