• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف وفد کس سے پوچھ کر چیف جسٹس سے ملا؟ نور عالم کا سوال، خواجہ آصف کا جواب

فوٹوز فائل
فوٹوز فائل

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے سوال کیا کہ آئی ایم ایف وفد کس سے پوچھ کر چیف جسٹس سے ملا؟ جس کا وزیر دفاع خواجہ آصف نے جواب دے دیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کا وفد کس حیثیت میں، کس سے پوچھ کر چیف جسٹس سے ملا؟

 وزیر دفاع خواجہ آصف نے جواب دیا کہ آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس سے ملاقات کا وقت مانگا، چیف جسٹس نے ملاقات کا وقت دے دیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ فنانشل ڈسپلن میں عدلیہ کا کردار بہت اہم ہے، اسی لیے آئی ایم ایف وفد چیف جسٹس سے ملا، آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس کی جانب سے ملاقات کا وقت ملنے پر ہی ملاقات کی ہے، اگر چیف جسٹس نہیں چاہتے یا ملاقات کا وقت نہیں دیتے تو شاید ملاقات نہیں ہوتی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں مجبوری سے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاور کمپنیوں کی نجکاری کے معاملے سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں گزرے ہیں، ان کمپنیوں کے ملازمین کا کوئی فائدہ نہیں تو بوجھ عوام پر ہی پڑتا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ سیاسی مجبوریاں ہمیں مجبور کردیتی ہیں کہ ہم فیصلے نہیں لیتے، یوٹیلٹی اسٹورز پر غیر معیاری اشیاء ملتی ہیں، یہ ادارہ بینک کرپٹ ہوچکا ہے، بوجھ عوام پر پڑتا ہے، اس لیے ملازمین کو متبادل آپشنز دے رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں سے نجات حاصل کر رہے ہیں، متبادل روزگار کےلیے ہمیں اکٹھے بیٹھنا چاہیے، نقصان والے اداروں کا متبادل تلاش کرنا ہماری سیاسی ذمہ داری ہے۔

قومی خبریں سے مزید