وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد ججوں سے نہیں چیف جسٹس سے ملا، چیف جسٹس عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے کام کرتے ہیں، عدلیہ کے کچھ پروگرام ہیں جن کےلیے بین الاقوامی ادارے فنڈنگ کرتے ہیں۔
سینیٹ اجلاس میں تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اتنی چٹھیاں لکھی جاتی ہیں عدالتوں میں یہ ہورہا ہے اس پر ایکشن لیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات میں آئی ایم ایف والے کسی مقدمے کا پوچھنے نہیں گئے، ان کی حدود نہیں کہ کیسز کے میرٹ پر بات کریں۔
اعظم تارڑ کو جواب دیتے ہوئے تحریک انصاف کے شبلی فراز نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت پر کرپشن کے سنگین چارجز تھے جو انہوں نے خود بنائے تھے۔
شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب فریق بن جائے تو وہ وہی فیصلے کرے گا جو اس نے کیا، ایسا جانب دار، سمجھوتے والا الیکشن کمیشن کبھی نہیں دیکھا۔