یونیورسٹی میں میڈیا اسٹڈیز کی پہلی کلاس تھی۔
پچیس طلبہ دیکھ کر میں خوش ہوا۔
تعارفی کلمات کے بعد سوال کیا،
آپ میں سے کون رحیم اللہ یوسفزئی جیسا رپورٹر بننا چاہتا ہے؟
کلاس میں خاموشی رہی
تو دریافت کیا،
کوئی ہے جو ضمیر نیازی جیسا صحافی بننے کا خواہش مند ہو؟
سناٹا برقرار رہا تو کہا،
کیا کوئی آئی اے رحمان،
اردشیر کاوس جی اور منہاج برنا کے نقش قدم پر نہیں چلنا چاہتا؟
اس بار بھی جواب نہ آیا۔
میں نے تنگ آکر پوچھا،
آخر آپ یہاں کیا بننے آئے ہیں؟
ایک نوجوان نے ترنت جواب دیا،
یوٹیوبر۔