• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصطفیٰ کے قتل میں نئے انکشافات سامنے آگئے

شیراز کے مطابق ارمغان نے گاڑی پر پیٹرول چھڑکنے کے بعد لائٹر سے دور کھڑے رہ کر آگ لگائی۔
شیراز کے مطابق ارمغان نے گاڑی پر پیٹرول چھڑکنے کے بعد لائٹر سے دور کھڑے رہ کر آگ لگائی۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری سے لاپتہ نوجوان مصطفیٰ عامر کی 38 روز بعد لاش ملنے کے بعد قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شیراز کے مطابق ارمغان نے مصطفیٰ کو بہانے سے گھر بلوایا اور لوہے کے راڈ سے تشدد کیا۔

ملزمان مصطفیٰ کو نیم بے ہوش کرنے کے بعد اس ہی کی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر لے گئے، مصطفیٰ کی گاڑی میں ارمغان اور شیراز کیماڑی سے حب چوکی پہنچے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شیراز کے مطابق ارمغان نے گاڑی پر پیٹرول چھڑکنے کے بعد لائٹر سے دور کھڑے رہ کر آگ لگائی، شیراز کے مطابق حب چوکی سے تین گھنٹے پیدل چلنے کے بعد لفٹ لیکر کراچی پہنچے۔

خیال رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کی لاش پولیس کو مل گئی ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت 6 جنوری کو حب چوکی لے جایا گیا، ملزم ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے مصطفیٰ کو گاڑی میں بٹھا کر آگ لگائی، مصطفیٰ کی جلی ہوئی لاش گاڑی سے ملی ہے۔

قومی خبریں سے مزید