جاپان دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہے، مگر یہاں مزدوروں کی شدید کمی ہے۔ جاپان کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے اور زیادہ تر لوگ عمر رسیدہ ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے جاپانی حکومت نے غیر ملکی ہنرمندوں کو جاپان بلانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ان میں سے سب سے اہم’خصوصی ہنرمند ورکر‘ (Specialized Skilled Worker-SSW) ویزا پروگرام ہے، جس کے ذریعے جاپان مختلف ممالک سے ہنرمند افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے۔ اس ویزا پروگرام کا آغاز 2019 میں کیا گیا تھا اور اب تک ہزاروں غیر ملکی مزدور اس کے تحت جاپان آ چکے ہیں جن میں دو ہزار کے لگ بھگ پاکستانی مرد وخواتین بھی شامل ہیں۔ جاپان نے اس ویزے کے لیے مختلف شعبے مخصوص کیے ہیں جن میں نرسنگ کیئر، تعمیرات، زراعت، ہوٹل مینجمنٹ، فیکٹری ورکرز، فوڈ سروس، شپ بلڈنگ اور دیگر شامل ہیں۔ ان میں سے بہت سے شعبے ایسے ہیں جن میں پاکستانی مزدور پہلے ہی دیگر خلیجی ممالک میں کام کر رہے ہیں، اس لیے اگر وہ مطلوبہ شرائط پوری کر سکیں تو جاپان منتقل ہونا ان کے لیے زیادہ مشکل نہیں ہوگا۔
پاکستان سے جاپان کے SSW ویزا پر آنے کے لیے سب سے پہلے یہ ضروری ہے کہ امیدوار کے پاس تعلیم کم ہوتو کم از کم دس سال کا متعلقہ شعبے میں کام کرنے کا تجربہ ہو اور وہ جسمانی و ذہنی طور پر صحت مند ہو۔ اس ویزے کے لیے جاپانی زبان سیکھنا لازمی ہے، کیونکہ جاپانی کمپنیوں کو ایسے ورکرز درکار ہیں جو کم از کم بنیادی جاپانی زبان سمجھ سکیں۔ جاپانی زبان کا امتحان (JLPT) N4 یا اس کے مساوی سطح کا ہونا ضروری ہے، جبکہ مخصوص شعبوں کے لیے ٹیکنیکل ٹیسٹ بھی پاس کرنا ہو گا۔ جو پاکستانی امیدوار پہلے ہی کسی خلیجی ملک میں کام کر رہے ہیں اور جاپانی کمپنیوں کے مطلوبہ تجربے کے حامل ہیں، وہ براہ راست جاپان کی مختلف کمپنیوں یا جاپانی ملازمت ایجنسیوں کے ذریعے ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے سب سے پہلے کسی مجاز جاپانی کمپنی سے ملازمت کا معاہدہ حاصل کرنا ضروری ہو گا۔ اس معاہدے کے بعد جاپانی کمپنی امیدوار کی جانب سے جاپانی امیگریشن سروسز ایجنسی میں درخواست دے گی، جس کے بعد امیدوار کو جاپان کے قریبی جاپانی سفارتخانے سے ویزا حاصل کرنا ہو گا۔
پاکستان میں جاپانی سفارتخانہ وقتاً فوقتاً مختلف تربیتی پروگرامز اور امتحانات کا انعقاد کرتا ہے جن کے ذریعے پاکستانی ہنرمند SSW ویزا کے لیے کوالیفائی کر سکتے ہیں۔ اس لیے جو افراد جاپان جانے کے خواہش مند ہیں، انہیں جاپانی زبان سیکھنے کے ساتھ ساتھ ان تربیتی پروگرامز میں بھی شرکت کرنی چاہیے۔ پاکستان میں رہنے والے وزارت برائے اوورسیز پاکستانی کی ویب سائٹ سے استفادہ کر سکتے ہیں جس میں اسکلڈ ورکر پروگرام کے حوالے سے تمام تفصیلات اور وہ مجاز ادارے جو ورکروں کو جاپان بھجوانے کا لائسنس رکھتے ہیں کی تفصیلات درج ہیں۔ SSW ویزا کے تحت جاپان جانے والے پاکستانی مزدوروں کو مختلف فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ سب سے پہلے، انہیں قانونی طریقے سے جاپان میں کام کرنے کا موقع ملتا ہے، جس سے وہ بہتر تنخواہ اور مراعات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اگر وہ جاپان میں اچھا کام کرتے ہیں اور ان کا تجربہ بڑھ جاتا ہے تو وہ اپنے ویزا کی مدت بڑھا سکتے ہیں یا مستقل رہائش کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔ اس ویزے کے تحت جاپان میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک کام کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، لیکن اگر کوئی ورکر مزید تجربہ حاصل کر لیتا ہے اور کسی ہائی لیول اسکلڈ ویزا کے لیے اہل ہو جاتا ہے، تو وہ طویل المدتی بنیادوں پر جاپان میں رہ سکتا ہے۔
بہت سے پاکستانی ورکرز جاپان جانے کے لیے غیر قانونی یا غیر مستند ایجنٹوں کا سہارا لیتے ہیں، جو بعد میں ان کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ وہ صرف مستند ذرائع سے ویزا حاصل کریں۔ جاپان میں اوسطاً تنخواہیں خلیجی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہیں اور کام کے حالات بھی بہتر ہیں۔ اس لیے اگر کوئی شخص خلیج میں موجود ہے اور جاپان منتقل ہونا چاہتا ہے تو وہ SSW ویزا کے لیے اپلائی کر سکتا ہے، بشرطیکہ وہ جاپانی زبان کا بنیادی امتحان پاس کرے اور مطلوبہ مہارت رکھتا ہو۔جاپان کی حکومت نے SSW ویزا پروگرام کو مزید کامیاب بنانے کے لیے حال ہی میں کچھ نئے قوانین متعارف کرائے ہیں، جن کے تحت اب زیادہ سے زیادہ ممالک کے ہنرمند مزدور جاپان آ سکتے ہیں۔ اس لیے آنے والے برسوں میں پاکستانیوں کے لیے جاپان میں ملازمت کے مزید مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔ جو لوگ جاپان جا کر کام کرنا چاہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ جلد از جلد جاپانی زبان سیکھنا شروع کریں اور کسی مستند جاپانی کمپنی یا ریکروٹمنٹ ایجنسی سے رابطہ کریں۔ اس ویزا کے حصول کے لیے جاپانی امیگریشن سروسز ایجنسی کی آفیشل ویب سائٹ اور جاپانی سفارتخانے کی ویب سائٹ پر وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹس چیک کرتے رہنا بھی ضروری ہے اور ہاں آئی ٹی کے شعبے میں ماہرین کی طلب اور کاروبار اور سرمایہ کاری کر کے جاپان آنے پر پہلے بھی کوئی پابندی نہیں تھی تاہم اب جاپانی حکومت غیر تعلیم یافتہ لیکن تکنیکی ہنر مند افراد کو قانونی ویزے پر جاپان آنے کے مواقع فراہم کر رہی ہے تو اس موقع کو بالکل ضائع نہ کریں۔