• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سول ایوی ایشن کی حساس دستاویزات کراچی کے تندوروں پر

Caa Sensitive Documents On Karachi Tandurs
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی حساس دستاویزات کراچی کے تندوروں پر روٹی رکھنے کے لیے استعمال ہونے لگی، ٹھیلوں پر بن کباب بھی ان ہی حساس دستاویزات میں رکھ کر فروخت کیے جارہے ہیں۔

حساس دستاویزات میں فضائی حادثات کی تحقیقاتی رپورٹس اور وزارت دفاع کےخطوط بھی شامل ہیں۔اہم اور حساس دستاویزات سی اے اے حکام نے کباڑی کو فروخت کی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ دیکھ کر شدید حیرت ہوئی جب ائیرپورٹ کے قریبی علاقوں میں تنوروں اور ٹھیلوں پر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی انتہائی اہم دستاویزات پڑی تھیں جن میں متحدہ عرب امارت میں حادثے کا شکار ہونے والے سی اے اے کے یلی بریشن ائیرکرافٹ کے حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ سمیت کئی اہم دستاویزات بھی شامل تھیں ۔

مزید جائزہ لیا تو ان میں وزارت دفاع کے سی اے اے کو لکھے گئے کئی خطوط بھی موجود تھے ۔یہ فائلیں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کباڑی کو فروخت کیں ،یہ جانے بغیر کہ یہ کس قدر اہم اور حساس ہیں ۔

سی اے اے ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے علم میں اگر یہ بات آئی کہ حساس دستایزات ضائع کرنے کا سی اے اے کا طریقہ اس قدر غیرمحفوظ ہے تویہ ملک کیلئے بڑی بدنامی کا سبب ہوگا ۔

ذرائع کے مطابق سی اے اے میں طریقہ کار یہ ہے کہ بااختیار بورڈ تمام پرانی دستاویزات کا جائزہ لیتا ہے اور حساس دستاویزات کو ایک بھٹی میں ڈال کر جلا دیا جاتاہے جبکہ باقی ردی کباڑ میں فروخت کردی جاتی ہے لیکن بھائی لوگوں نے ٹنوں ردی کباڑیئے کو دے کرکے پیسے کھرے کرلئے ۔
تازہ ترین