متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکزی رہنما اور سینئر سیاستدان فاروق ستار کو وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کے دوران ٹوک دیا۔
کراچی میں ڈاکٹر فاروق ستار نے شرجیل میمن، لیاقت محسود اور شاہی سید کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اس دوران جیسے ہی فاروق ستار نے وضاحت دی تو صوبائی وزیر نے انہیں ٹوک دیا اور کہا کہ اور لوگوں نے بھی بات کرنی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پارٹی کی ہدایت پر پریس کانفرنس پر آیا ہوں، ہماری پارٹی عدم تشدد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، انتباہ دینے اور تشدد میں فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس شہر کے عوام کی ترجمانی کرتا ہوں جی، میں یہاں نہیں تھا تو اس لیے کچھ باتیں کرنا ضروری ہے، یہاں وزیر اعلیٰ سندھ کو ہونا چاہیے تھا۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ کراچی کے 100 سے زیادہ شہری ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوئے ہیں یہ حادثات سیاسی یا انتظامی مسئلہ نہیں انسانی مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حادثات لسانی مسئلہ نہیں اور نہ ہی اس کو لسانی مسئلہ بنانا چاہیے، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات مناسب نہیں، ہم سب مسئلے کے حل کےلیے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے یہ بھی کہا کہ حادثات کے ذمہ دار ڈرائیورز کو گرفتار کیا جائے، مقتولین کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ واٹر ٹینکرز کو بھی ریگولیٹ کرنا ہوگا، ان کا ٹائم بھی مقرر کرنا ہوگا، معلوم نہیں حادثات میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ملا ہے یا نہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ اس مسئلے پر ایک کمیشن بنانا چاہیے جو تمام معاملے کی تحقیقات کرے، ایم کیو ایم عدم تشدد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔