نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔
نیو یارک میں او آئی سی گروپ میٹنگ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گلوبل گورننس کے عنوان سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان سرزمین سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے، عالمی امن اور سلامتی کےلیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج کے بحرانوں نے یو این چارٹر کے تحت قائم ورلڈ آرڈر کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے مسلسل دراندازی ہورہی ہے، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں، ایل او سی عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر قبضے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ اہل فلسطین کےلیے فوری امداد کا مطالبہ کرتے ہیں، غزہ میں 15 ماہ بعد جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان امید کی کرن ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب عالمی سطح پر شدید بحران برپا ہیں، پاکستان اور چین کو اجلاس کی صدارت کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے، ہم خطرات سے نمٹنے کےلیے ہر ضروری اقدام کررہے ہیں۔