وفاقی حکومت نے ڈپٹی رجسٹرار توہین عدالت کیس میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی کا 27 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2 رکنی بینچ نے توہین عدالت کے اختیار سماعت سے تجاوز کیا، ڈپٹی رجسٹرار کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے بعد عدالت ختم ہوگئی تھی، 2 رکنی بینچ کو یہ حکم جاری کرنے کا اختیار ہی نہیں تھا۔
وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ آئینی بینچ 13 اور 16 جنوری کے احکامات کو پہلے ہی واپس لے کر کالعدم قرار دے چکا ہے، مقدمہ اپنے ہی سامنے لگا کر دو رکنی بینچ نے ججز آئینی کمیٹی کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد ریگولر بینچ آئینی و قانونی تشریح کے کیسز نہیں سن سکتا۔