• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقرا عزیز اور یاسر حسین بیٹے کے اردو بولنے کو ترجیح کیوں دیتے ہیں؟

تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی مشہور جوڑی اقرا عزیز اور یاسر حسین نے اپنے بیٹے کبیر حسین کے اردو بولنے کو ترجیح دینے کے معاملے سے آگاہ کر دیا۔

 اقرا عزیز اور یاسر حسین کا شمار شوبز انڈسٹری کے کامیاب جوڑوں میں ہوتا ہے، یہ دونوں اپنی جاندار اداکاری اور منفرد انداز کی وجہ سے ناظرین میں بے حد مقبول ہیں۔

 28 دسمبر 2019ء کو شادی کے بندھن میں بندھنے والے اس جوڑے کے ہاں 2021ء میں بیٹے کبیر حسین کی پیدائش ہوئی۔

اقراء اور یاسر کی طرح ان کا بیٹا بھی میڈیا کی نظروں میں رہتا ہے، لیکن یہ جوڑی اپنے بیٹے کی تصاویر اور نجی زندگی کو زیادہ تر سوشل میڈیا سے دور رکھنے کو ترجیح دیتا ہے۔

حال ہی میں اقراء عزیز اور یاسر حسین نے ایک رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کی۔

دورانِ گفتگو انہوں نے اپنے بیٹے کو اردو سکھانے اور اسے روزمرہ کی گفتگو کا حصہ بنانے کی وجہ بتائی۔

اقراء عزیز نے کہا کہ گھر میں زیادہ تر اردو بولنے کو ترجیح دی جاتی ہے تاکہ کبیر اپنی قومی زبان سے جڑا رہے اور روانی کے ساتھ اردو بول سکے۔

یاسر حسین نے ایک دلچسپ واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک دن سیٹ پر ایک شخص میرے پاس آیا اور حیرت سے کہنے لگا، اوہو کبیر اردو بول رہا ہے! ہم نے تو زیادہ تر سیلیبریٹیز کے بچوں کو صرف انگریزی بولتے دیکھا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس شخص نے کہا کہ آپ کو اسے انگریزی سکھانی چاہیے کیونکہ وہ آخر کار اردو سیکھ ہی لے گا، یہ آسانی سے سکھائی جا سکتی ہے۔

یاسر حسین نے مزید کہا کہ میرا نظریہ مختلف ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اردو زبان پر مکمل عبور حاصل ہونا چاہیے، میں نے خود انگریزی بعد میں سیکھی، اس لیے کوئی بھی زبان کسی بھی عمر میں سیکھی جا سکتی ہے۔

 اداکار نے کہا کہ اپنی مادری زبان کا صحیح استعمال اور روانی انتہائی ضروری ہے، اردو ہماری شناخت ہے اور میں چاہتا ہوں کہ میرا بیٹا اپنی زبان پر  فخر کرے اور اسے بخوبی سیکھے۔

اقراء اور یاسر کے اس فیصلے پر مداحوں نے ان کی خوب تعریف کی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ اپنی قومی زبان پر فخر کرنا اور بچوں کو اس میں مہارت دلوانا ایک قابلِ ستائش عمل ہے۔ 

انٹرٹینمنٹ سے مزید