دہشت گردی پر افواج پاکستان نے قانون نافذ کرنے والے دوسرے اداروں کی عملی مدد اور قوم کی بھرپور تائیدوحمایت سے قابو پالیا تھا مگر اندرونی اور بیرونی دشمن قوتوں اور مخصوص عناصر کی پشت پناہی سے اس میں پھر سے جان پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بہاولپور میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے درست کہا ہے کہ اس کے پیچھے ایک منظم غیرقانونی سپیکٹرم یا گٹھ جوڑ کارفرما ہے۔جب بھی ریاست اس پر ہاتھ ڈالتی ہے تو اسے بے اثر بنانے کیلئے ان عناصر کے جھوٹے بیانیوں کی آواز سنائی دیتی ہےلیکن جب تک وطن کی عظیم مائیں اپنے بچے پاکستان پر نچھاور کرتی رہیں گی ،قوم افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی اور کوئی ہمیں نقصان نہیں پہنچاسکتا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی ترقی کیلئے ہر کسی نے اپنے حصے کی شمع جلانی ہے، اپنی توجہ خود اپنی کارکردگی اور فرائض کی انجام دہی پر مبذول رکھنی ہے۔انہوں نے پاکستان کا مستقبل سنوارنے میں نوجوانوں کے کردار کو سراہتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کونکھارنے کیلئے فوج کے مصمم عزم کا اعادہ کیا۔اس حقیقت کو کوئی نہیں جھٹلاسکتا کہ تمام تر مشکلات اور آزمائشوں کے باوجود مسلح افواج کے جری جوانوں نے قوم اور ملک کو دہشت گردوں کے ناپاک عزائم سے بچانے کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں،اور مسلسل دے رہے ہیں۔ہمسایہ اسلامی ملک افغانستان کو بیرونی جارحیت سے محفوظ رکھنے کیلئے پاکستان نے جوجرات مندانہ کردار ادا کیا،اس کے نتیجے میں 80ہزار سے زائد پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کردیں۔مگر انتہائی افسوس کی بات ہے کہ آج اسی ملک کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کی پناہ گاہ بنی ہوئی ہے،جسے ایک دوسرےدشمن ہمسایہ ملک کی بھی عملی مدد حاصل ہے۔آرمی چیف نے اسی تناظر میں نوجوانوں کے مدافعانہ کردار کی اہمیت اجاگر کی ہے جو وطن کی سلامتی اور امن وامان کیلئے انتہائی ضروری ہے۔