• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری معطل

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری معطل کر دیے۔

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اورجسٹس محمد آصف نے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کی۔

وکیل سلمان اکرم راجہ ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الزام کیا ہے اور درخواست پر اعتراض کیا ہے؟ 

اس پر سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ الزام ہے کہ کسی پولیس اسٹیشن پر حملہ ہو گیا ہے اور میں اس میں شامل تھا۔

قائم مقام چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے مکالمے میں کہا کہ تو آپ ایسے نہ کریں نہ پھر، آپ کو پتہ ہے نہ آپ کے بارے میں کہا جاتا ہے آپ بولتے بہت ہیں۔

اس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں پہلے گرفتار ہو چکا ہوں، پیشی کے باوجود وارنٹ جاری ہونا حیران کن ہے، میرے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری ہوئے، یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ تو واقعی سنجیدہ معاملہ ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں روٹین میں ریگولر کورٹ میں پیش ہوتا ہوں۔

اس موقع پر سلمان اکرم راجہ نے  سپریم کورٹ کے صغریٰ بی بی کیس کا حوالہ دیا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آفس اعتراض دور کر کے کل رکھ لیتے ہیں۔

اس پر سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ پرسوں رکھ لیں کل اڈیالہ جیل جانا ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ پرسوں رکھ لیتے ہیں۔

 سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ ایف آئی آر میں 100 لوگوں کا نام لکھ دیا ہے کہ ان کا اتا پتہ معلوم نہیں، ابھی کہہ رہے تفتیش کر رہے ہیں جن کا اتا پتہ نہیں ان کے وارنٹ جاری کر رہے ہیں۔

 قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے حکم پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے جنہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے معطل کر دیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید