مصطفیٰ عامر قتل کیس کے نامزد ملزم ارمغان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا گیا، ملزم نے عدالت کو بتایا کہ میں بیان ریکارڈ کروانا چاہتا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے منع کردیا۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کے خلاف دیگر تین مقدمات بھی قائم ہیں، ان مقدمات میں بھی ملزم ارمغان کو جیل کسٹڈی کردیں، عدالت نے ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
عدالت نے کہا کہ باقی تین مقدمات میں ملزم کا جسمانی ریمانڈ کا آرڈر برقرار ہے، ملزم کا میڈیکل کروانے کا کہا تھا، اس کا کیا ہوا؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کا میڈیکل 20 مارچ کو کروایا گیا، رپورٹ موجود ہے، ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان نہیں دیا، عدالت نے کہا کہ ملزم نے تو خود اعتراف جرم کا کہا تھا۔
عدالت نے ملزم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس دن سے آپ کی حالت بہت بہتر ہے، جس پر ملزم نے بتایا کہ بیان ریکارڈ کروانا چاہتا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے منع کردیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ملزم ارمغان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف جرم سے انکار کیا تھا، کیس پر سماعت کے دوران ملزم ارمغان نے عدالت میں دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میں کوئی اعترافِ جرم نہیں کرنا چاہتا۔