ٹنڈو محمد خان میں نجی اسپتال میں خاتون کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی، دوسرا بچہ پیٹ میں چھوڑ دیا گیا۔
ورثاء نے الزام عائد کیا کہ نجی اسپتال میں خاتون کے ہاں ایک بچی کی پیدائش ہوئی، دوسرے بچے کو پیٹ میں ہی چھوڑ دیا گیا۔
مریضہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ 2 ماہ بعد پیٹ میں درد کی وجہ سے دوبارہ الٹرا ساؤنڈ کروایا گیا، کراچی کے نجی اسپتال میں دوبارہ آپریشن کروایا تو بچہ پیٹ میں مرا ہوا تھا۔
وکیل کا کہنا ہے کہ ڈسٹر کٹ کورٹ میں ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست دی ہے۔
دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک بچہ یوٹریس اور دوسرا ایبڈومینل کیویٹی میں تھا، حاملہ خواتین میں ایسے کیسز بہت کم ہوتے ہیں، خاتون کو سی ٹی اسکین کروانے کا کہا تھا، انہوں نے 2 ماہ کے بعد سٹی اسکین کروایا۔