• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرتب: محمّد ہمایوں ظفر

میری والدہ پانچ سال قبل طویل علالت کے بعد اس دارفانی سے کوچ کرگئیں۔ پیرانہ سالی میں وہ متعدد امراض کا شکار ہوگئی تھیں، جس کی وجہ سے اُنہیں باربار اسپتال داخل کروانا پڑتا اور جب گھر آتیں، تب بھی اُن کا کمرا گھرکی بجائے کسی اسپتال ہی کا منظر پیش کرتا۔ مَیں والدہ کی بیماری سے کچھ سال قبل اپنی مدّتِ ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائر ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے پوری یک سوئی کے ساتھ اُن کی خدمت اورتیمارداری کا بھرپور موقع ملا-

بہترین علاج معالجے کے باوجود والدہ کی حالت دن بہ دن بگڑتی جارہی تھی اور ڈاکٹرز بھی ناامید ہوچکے تھے، لیکن ہمیں پھر بھی ایک ڈھارس تھی کہ ماں جس حال میں بھی ہے، ہمارے درمیان تو موجود ہے۔ اتنی شدید تکلیف اور نقاہت کی حالت میں بھی انہیں سب بہن بھائیوں کی فکرلاحق رہتی، دُعائیں دیتی رہتیں۔ اور اسی موت وحیات کی کش مکش میں مبتلا رہ کرایک دن اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔ 

اپنوں، غیروں سے میل ملاپ اور صلہ رحمی اُن کا خاص وصف تھا۔ ہرکسی کے غم، خوشی کے لمحات میں اُن کا بروقت پہنچنا بھی لازمی تھا- جب بھی میری کسی بیٹی کی امتحان میں کام یابی کی خبرملتی، مبارک باد اور انعام سے نوازنے میں ہمیشہ پہل کرتیں۔ انواع واقسام کے نہایت مزے دار کھانے بنانے میں تو انھیں کمال حاصل تھا۔ اپنا، پرایا ہرکوئی اُن کے لذیذ کھانوں کا دل دادہ تھا۔

آج پانچ سال گزرنے کے باوجود اُن کی جدائی کا زخم بالکل تازہ ہے۔ جب بھی اُن کی قبرپہ جاتاہوں، ایصالِ ثواب کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے اُن کی خدمت میں کوتاہیوں کی معافی بھی مانگتا ہوں۔ اللہ کے فضل وکرم سے آج ضروریاتِ زندگی کی تقریباً ہر نعمت میرے پاس موجود ہے، لیکن ماں سے محرومی کا احساس قدم قدم پر بہت شدّت سے ہوتا ہے۔ ربّ العالمین! میری والدہ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور اُن تمام غم زدہ لوگوں کوصبر عطا کرے، جن کی جنّت اُن سے جدا ہوچکی ہے اور جن خوش نصیبوں کے والدین حیات ہیں، اُنہیں اُن کی خدمت کرنے اور دعائیں لینے کی توفیق عطا فرمائے۔ (قاضی جمشید عالم، ستلج بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن، لاہور)

سنڈے میگزین سے مزید