پلڈاٹ نے 25-2024ء میں سینیٹ کی کارکردگی پر جائزہ رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق ارکان کے نجی بلوں میں نمایاں کمی اور آرڈیننسز میں اضافہ دیکھا گیا، 25-2024ء میں سینیٹ نے51 بل پاس کیے جن میں سے 34 حکومتی اور 17 نجی ارکان کے بل شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی آرڈیننسز کی تعداد بڑھ گئی جس میں 16 آرڈیننس سینیٹ میں پیش کیے گئے، سینیٹ نے 65 اجلاس منعقد کیے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے کام کے اوقات میں 20.3 فیصد کمی آئی، حاضری کی شرح میں بہتری آئی اور ارکان کی اوسط حاضری 62 فیصد رہی، سینیٹ اجلاس میں کورم کے مسائل برقرار رہے اور 16 اجلاس ارکان کی کم حاضری کی وجہ سے ملتوی ہوئے۔
سینیٹ میں قائدِ ایوان کی حاضری 28 فیصد رہی جو 6 سال میں سب سے کم تھی، سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف کی حاضری 80 فیصد رہی۔
اسحاق ڈار کی کم حاضری کو ان کے وزیرِ خارجہ کی حیثیت میں غیر ملکی دوروں، نائب وزیرِ اعظم کےطور پر مصروفیت سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قائدِ حزبِ اختلاف 11 گھنٹے 26 منٹ کے خطاب کے مجموعی دورانیے کے ساتھ سب سے زیادہ بولنے والے سینیٹر کے طور پر سامنے آئے۔