آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: میں ایک ادارے میں کام کرتا ہوں، جہاں ہمیں باہر مختلف ممالک سے کھانے کی مختلف چیزوں کا آرڈر ملتا ہے، اس میں بسا اوقات حرام اشیاء کو بھی ان چیزوں کے ساتھ ملانے کا آرڈر ہوتا ہے، مثلاً برگر وغیرہ کے ساتھ خنزیر وغیرہ کا گوشت ملانے کا آرڈر ہوتا ہے اور میرا کام اس میں صرف یہ ہے کہ میں کمپیوٹر پر بیٹھ کر ان آرڈرز کو لکھتا ہوں اور آگے پاس کرتا ہوں اور اس میں خنزیر کے گوشت کا آرڈر بھی لکھنا ہوتا ہےاور مرغی وغیرہ کا بھی، کیا یہ کام میرے لیے جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ حرام کام میں تعاون بھی گناہ کا سبب ہوتا ہے، کیوں کہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر یہ حکم دیا ہے کہ گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو، لہٰذا حرام اشیاء کے آرڈر وصول کر کے آگے منتقل کرنا ناجائز عمل ہے، سائل اوّلًا تو متبادل مکمل حلال روزگار کی کوشش کرے، یا جس ادارے میں ہے، ان کی انتظامیہ سے درخواست کرے کہ مسلمان ہونے کی بناء پر مجھے ایسے آرڈر حوالے نہ کیے جائیں، یا سائل اسے غیر مسلم عملے کی طرف منتقل کردے اور ایسے آرڈر وصول نہ کرے، ایسے آرڈر وصول کرکے جو کمائی ہوئی ہے وہ چوں کہ ناجائز ہے، لہٰذا اس قدر کمائی کو بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کرنا ضروری ہے، البتہ حلال اشیاء کی خرید و فروخت کے عوض جو رقم ملی ہے، وہ حلال ہے۔