سرینگر(جنگ نیوز، این این آئی ) مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں ایک بار پھر کرفیو نافذ کردیا گیا، مقامی پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ بدھ کے روز شدید بارش کے باووجود مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی جس کے بعد حکام نے دوبارہ کرفیو عائد کردیا اور لوگوں کو نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کردیں، دوسری جانب جنوبی کشمیر میں جاری احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر کرفیو بدستور نافذ رہا تھا، حریت رہنمائوں نے کلگام کی جانب مارچ کی اپیل کی تھی، پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا، دونوں رہنما گھروں میں اپنی نظر بندی کو توڑ کر باہر نکل آئے تھے اور کلگام کی جانب مارچ میں شرکت کرنا چاہتے تھے، قبل ازیں سرینگر میں اپنے گھر کی کھڑکی سے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے حزب المجاہدین کے شہید کمانڈر برھان وانی کا آخری پیغام سنایا، انہوں نے بتایا کہ برھان وانی نے شہادت سے قبل انہیں فون کرکے کہا تھا ہم اپنے محاذ پر لڑرہے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ حریت رہنما اپنے حصے کے کام کے لئے پر عزم ہیں، دریں اثناء مقبوضہ کشمیرمیں کشمیر ہائی کورٹ نے پیلٹ گن کو مہلک ہتھیار قرار دیتے ہوئے کٹھ پتلی انتظامیہ سے وضاحت طلب کی ہے کہ اس مہلک ہتھیار کے استعمال کیلئے فورسز اہلکاروں کو کس طرح کی خصوصی تربیت دی جاتی ہے،ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس این پال وسنت کمار اور جسٹس مظفر حسین عطار پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ان خیالات کا اظہار مفاد عامہ کی ایک عرضداشت کی سماعت کے دوران کیا ۔جموں وکشمیر پیپلز فورم کی طرف سے دائر عرضداشت کی سماعت کے دوران جج صاحبان نے پر امن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پیلٹ گن کا مہلک ہونا اب ثابت ہوچکا ہے اور جن کے خلاف یہ ہتھیار استعمال ہورہے ہیں۔