• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی پنیر معاملہ: شیف وکاس کھنہ گوری خان کے ریسٹورینٹ کے دفاع میں سامنے آ گئے

---فائل فوٹوز
---فائل فوٹوز

بھارتی مشہور ریئلیٹی شو ’ماسٹر شیف‘ کے جج شیف وکاس کھنہ شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری خان کے ریسٹورینٹ ’توڑی‘ کے دفاع میں سامنے آ گئے۔

سوشل میڈیا پر انفلوئنسر سارتھک سچدیوا کی جعلی پنیر سے متعلق وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد اب حال ہی میں شیف وکاس کھنہ نے بھی اس معاملے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ریسٹورینٹ ’توڑی‘ کا دفاع کیا ہے۔

شیف وکاس کھنہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی اسٹوری پر انفلوئنسر سارتھک سچدیوا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل لوگوں کو بھی سوشل میڈیا پر سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

وکاس کھنہ نے مزید کہا کہ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے کھانا پکا رہا ہوں اور غذاؤں کی سائنس سے واقف ہوں، میں نے کبھی ایسی خوفناک غلط معلومات نہیں دیکھیں جیسی کہ خود کو فوڈ سائنسدان کہنے والے یوٹیوبر نے پھیلائی ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ آئیوڈین اجزاء کی موجودگی میں ردِ عمل کے ساتھ رنگ تبدیل کرتا ہے، آلو، چاول، روٹی، کارن اسٹارچ، آٹا، کچے کیلے ان اجزاء کا استعمال کراس کنٹامینیشن میں بھی ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل سارتھک سچدیوا نامی ایک انفلوئنسر اور یوٹیوبر نے شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری خان کے ریسٹورینٹ کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے آئیوڈین سے پنیر کا ٹیسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ’توڑی‘ میں جعلی پنیر کھلایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ انسٹاگرام انفلونسر کی ویڈیو وائرل ہونے کے فوراً بعد ’توڑی‘ ریسٹورینٹ کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئیوڈین ٹیسٹ نشاستے کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے ناکہ پنیر کی اصلیت کو، چونکہ ڈش میں سویا پر مبنی اجزاء شامل ہیں اس لیے یہ ردِ عمل متوقع ہے۔

پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ہم توڑی میں اپنے پنیر کی صفائی اور اپنے اجزاء کی سالمیت پر قائم ہیں، کسٹمرز غیر ضروری باتوں سے اجتناب کریں۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ انفلوئنسر اب اپنی مذکورہ انسٹاگرام ویڈیو ڈیلیٹ کر چکا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید