کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا دور ویٹیکن سٹی کی تاریخ میں سب سے زیادہ ترقی پسند روحانی پیشواؤں میں سے ایک کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔
پوپ فرانسس ہمیشہ سے سنیما کے فن سے لگاؤ رکھتے تھے، ان کا خیال تھا کہ سنیما کے پاس یہ طاقت ہے کہ یہ خوف، تجسس، دلچسپی اور حیرت کے احساس کو جگاتا ہے۔
پہلے لاطینی امریکی مسیحی پیشوا پوپ فرانسس کو سنیما سے صرف دیکھنے کی حد تک لگاؤ نہیں تھا بلکہ متعدد مواقع پر وہ اسکرین پر بھی جلوہ گر ہو چکے ہیں۔
درحقیقت پوپ فرانسس سنیما کی طاقت پر اس قدر یقین رکھتے تھے کہ انہوں نے تخلیقی آزادی کی خاطر کبھی بھی سنیما میں اپنی نمائندگی یا تشبیہ پر اعتراض نہیں کیا۔
اس کے علاوہ کاری گریسیلا روڈریگوز گیلیو اور چارلی مینارڈی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’بیونڈ دی سن‘، جسے 2018ء میں ریلیز کیا گیا تھا، سے پوپ فرانسس نے سنیما کی دنیا میں ڈیبیو کیا تھا۔
اس فلم میں پوپ نے 6 منٹ کا کیمیو دیا، جس میں وہ خود بچوں کے ساتھ کھیلتے اور انہیں مذہب کی تعلیم دیتے دکھائی دیے۔
2018ء میں ہی پوپ فرانسس ایک دستاویزی فلم ’پوپ فرانسس— اپنے وعدے کا پکا‘ میں بھی دکھائی دیے، اس دستاویزی فلم کا پریمیئر اتفاقاً اسی سال کانز فلم فیسٹیول میں ہوا تھا۔
2021ء میں ایک دستاویزی فلم فرانسسکو میں بھی پوپ کو دکھایا گیا، اس فلم میں بھی انہوں نے روحانی پیشوا کا کردار نبھایا، اس فلم میں موسمیاتی تبدیلی، تارکینِ وطن کے مسائل، دنیا میں امن و امان کی صورتِ حال، سماجی مسائل، خاص طور پر بے گھر اور ستائے ہوئے لوگوں کے حوالے سے بیانات کو نمایاں کیا گیا ہے۔
2023ء میں اطالوی فلم ’ان ویاگو‘ میں بھی پوپ فرانسس اسکرین پر جلوہ گر ہوئے۔