چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کا بہانہ بنا کر ایسا قدم اٹھایا کہ وہ بےنقاب ہوگیا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی اقدامات کے جواب میں درست فیصلے کیے، ہم انہیں سپورٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف جب بھی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کریں گے ہم حمایت کریں گے۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے کئی بار بات چیت کی پیشکش کی لیکن بھارت نے انکار کیا، پانی روکنا جارحانہ اقدام ہے ہم اس پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردی کا بہانہ بنا کر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے، نئی دہلی نے ایسا قدم اٹھایا جس سے وہ بےنقاب ہوگیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ بھارت جانتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر ان کا کیس مضبوط نہیں، معاہدے کے مطابق جو دریا ہمارے ہیں ہمارے ہی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کینالز سے متعلق اپنے تحفظات وزیراعظم شہبازشریف کے سامنے رکھے ہیں، معاہدہ ہوا کہ تمام صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر کوئی کینال نہیں نکالی جائیگی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت سندھ نے جو اعتراضات سی سی آئی میں بھیجے تھے وہ بہت عرصے سے زیرالتوا ہیں، سندھ حکومت کے اعتراضات کو سنا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی ترقی کےلیے حکومت کے ساتھ تعاون اور کردار ادا کرنے کےلیے تیار ہیں، سندھ حکومت نے کینالز سے متعلق اعتراضات تمام فورمز پر پہنچائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے فوری بعد اس منصوبے کو ایکنک سے منظور کرنے کی کوشش کی گئی تھی،میں نے اس منصوبے پر اختلاف کیا جس کو نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مانا اور ایکنک سے منظوری نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ منفی طاقتیں وفاق اور صوبوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتی ہیں، نہروں کے معاملے پر جب تمام جماعتیں خاموش تھیں تو پیپلز پارٹی آواز اٹھا رہی تھی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کی جدوجہد ہم نسلوں سے کرتے آرہے ہیں، پی ٹی آئی کے دور میں 2 نہروں کی اجازت دی گئی تھی سب خاموش تھے صرف پیپلز پارٹی مخالفت کر رہی تھی۔