• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ، رجسٹرار کی جانب سے کیس مقرر نہ ہونے کے باوجود جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی

 اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے رجسٹرار کی جانب سے کیس مقرر نہ ہونے کے باوجود توہین عدالت شوکاز نوٹس کیس کی سماعت کی اور اس کے بعد تحریری حکم بھی جاری کردیا ہے۔

جسٹس بابر ستار نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب کو توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے جسٹس بابر ستار کا آرڈر معطل کر دیا تھا۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ چیف جسٹس کے پاس زیر سماعت کیس میں انتظامی سائیڈ پر مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

جسٹس بابر ستار نے توہین عدالت شوکاز نوٹس کیس کی سماعت کے بعد 8 صفحات کا تحریری حکم بھی جاری کردیا، جس میں کہا گیا کہ 12 اور 26 مارچ کے آرڈرز عبوری تھے اور کیس کا حتمی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے، 26 مارچ کا کیس مقرر کرنے کا آرڈر ڈویژن بینچ میں چیلنج ہی نہیں ہوا تو معطل کیسے ہو سکتا ہے۔

حکمنامے میں کہا گیا کہ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اور ڈپٹی رجسٹرار آئی ٹی کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، ڈپٹی رجسٹرار آئی ٹی بتائیں کس کے کہنے پر جوڈیشل آرڈرز ویب سائٹ سے ہٹائے؟ عدالتی ہدایت کے باوجود کیس مقرر نہ کرنے پر ڈپٹی رجسٹرار کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے؟ جواب طلب کرلیا گیا۔

جسٹس بابر ستار  کے حکمامے میں کہا گیا کہ بظاہر ڈویژن بینچ کی درست طور پر معاونت نہیں کی گئی کہ یہ عبوری آرڈر ہے، ریکارڈ طلب کر کے یا کسی ڈائریکشن کے ذریعے عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، کیس 7 مئی کو آئندہ سماعت کے لیے مقرر کیا جاتا ہے، رجسٹرار آفس کیس کاز لسٹ میں شامل کرے۔

قومی خبریں سے مزید