وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کے ساتھ جنگ سے متعلق سوال پر جواب دے دیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت سے جنگ کا خطرہ موجود ہے، دو چار دن اہم ہیں، کچھ ہونا ہوا تو دو چار دن میں ہوجائے گا ورنہ خطرہ ٹل جائے گا، خطے کے دوسرے ممالک بھی اسے روکنے کی کوشش کررہے ہيں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوج نے حکومت کو بھارتی حملے کے خدشے سے آگاہ کر دیا ہے، پاکستان ہائی الرٹ پر ہے، پوری قومی طاقت کا مطلب ہمارے پاس موجود تمام صلاحیتوں کا استعمال ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ انٹرویو میں مجھ سے جنگ سے متعلق سوال ہوا تھا، میں نے جواب میں کہا کہ تین چار دن بہت اہم ہیں، میں نے تین دن میں جنگ چھڑ جانے کی بات نہیں کی، جنگ چھڑ جانے کی بات نہیں کی لیکن خطرہ موجود ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے، خطرہ موجود ہے، ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو ہم اس کےلیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہیں ملا، ہم پہلگام واقعے پر بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کرنا چاہتے ہیں، چند دن میں جنگ کا خطرہ ضرور موجود ہے مگر کشیدگی کم بھی ہوسکتی ہے، دوست ممالک کی بھی کوششیں جاری ہیں ہوسکتا ہے بھارت کچھ عقل کرے۔
نہروں کے معاملے پر خواجہ آصف نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے نہروں سے متعلق تحفظات دور ہوچکے، نہروں کا معاملہ اتفاق رائے سے حل کیا جائے گا، یک طرفہ طور پر نہروں کا معاملہ حل کرنے کے بجائے سب کی رائے شامل ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سندھ کی حکومت کی جانب سے اختلاف سامنے آیا تھا، سندھ کی جانب سے پانی کے معاملے پر اختلاف کو مکمل طور پر حل کر لیا گیا ہے، فیصلہ کیا گیا جو بھی معاملات ہیں ان کو مشاورت سے حل کیا جائے گا۔