پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کی توقعات وابستہ کرلیں۔
امریکا میں سفیرِ پاکستان رضوان سعید شیخ نے امریکی جریدے کو انٹرویو میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کا جنگوں کے خاتمے اور دنیا میں پائیدار امن قائم کرنے کا مقصد خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کشمیر دو جوہری طاقتوں میں سب سے بڑا فلیش پوائنٹ ہے۔
سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے بغیر کسی ثبوت یا تحقیق کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا انتہائی غیر منطقی اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
رضوان سعید شیخ نے مزید کہا کہ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے، جب تک مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حتمی تصفیہ نہیں ہوجاتا تب تک یہ مسائل درپیش رہیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم لڑنا نہیں چاہتے، ہم وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔تاہم پاکستانی قوم اپنے قومی وقار کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔
پاکستانی سفیر نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا جانا معاہدے کی شقوں کے منافی ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتخابی ضرورتوں یا انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔