پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالتِ عالیہ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں 15 مئی کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس میں کہا کہ سیکریٹری داخلہ نے عدالتی آرڈر کی غلط تشریح کی، عدالت نے حکم دیا تھا کہ اعظم سواتی کا نام لسٹ سے نکالا جائے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اعظم سواتی کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔