منگل (6؍مئی 2025ء) اوربدھ (7؍مئی) کی درمیانی شب دنیا کی فوجی تاریخ میں اس اعتبار سے یاد گار کہلائے گی کہ اسکے دوسرے نصف حصے میں پاکستان کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے ملک بھارت کو ایسی منہ کی کھانی پڑی کہ اسے لائن آف کنٹرول پرواقع جوا کمپلیکس پر سفید جھنڈا لہر کر اپنی شکست تسلیم کرناپڑی۔ بھارت نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے مظفر آباد ، کوٹلی، باغ، احمد پور شرقیہ، مرید کے اور بہاولپور سمیت مختلف مقامات پر اپنی فضائی حدود سے میزائل فائر کیے۔ جن میں سویلین آبادی اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں 8شہری شہید،35 زخمی ہوئے۔ جبکہ نکیال سیکٹر میں گولہ باری سے دو طالبعلم بہن بھائی شہید ہو گئے۔ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کپواڑہ، بار مولہ، راجوڑی، کارگل، لیہ، پونچھ اور اکھنور سمیت کئی مقامات پر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ جبکہ پاک فضائیہ نے دشمن کے تین رافیل طیارے، ایک سخوئی طیارہ، ایک مگ طیارہ مار گرایا۔ علی الصبح تک سیکورٹی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے بموجب دشمن کے 6طیارے زمین بوس ہوئے ہیں۔ جن میں سے پانچ کی باضابطہ تصدیق کی جاچکی تھی۔ تین ڈرون طیارے اور کئی کواڈ کاپٹرز گرائے جانے کی اطلاعات بھی ہیں جبکہ بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور دھنیال سیکٹر میں چیک پوسٹ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے، جس سے ہندوستان میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ پاکستان کے تمام طیارے محفوظ ہیں۔ کنٹرول لائن پر گولہ باری سے بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ پاکستان کی فضائی حدود 48گھنٹوں کیلئے بند کر دی گئی ہیں جبکہ بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔ اسلام آباد نے سلامتی کونسل کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان مناسب وقت اور اہداف پر جواب کا حق رکھتا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا جس کی کارروائی ان سطور کی اشاعت سے پہلے سامنے آچکی ہو گی۔ وزیراعظم کے مشیر طارق فاطمی نے بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر سفید جھنڈا لہرانے کے واقعہ کو بھارت کے اعتراف شکست سے تعبیر کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ پورے بحران کے دوران پاکستان نے دفاعی، سفارتی، انٹلیجنس میدانوں میں اپنی بالادستی ثابت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی حملے میں سویلین آبادیوں اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ پاکستان نے جواب میں صرف فوجی مقامات اور تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مرید کے اور بھاولپور میں مساجد پر کئے گئے میزائل حملوں کو بھارتی وزیراعظم اور آر ایس ایس کی ہنددتوا سوچ کی عکاسی قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا موقف ہے کہ دنیا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ ان کے ترجمان نے منگل کو کہا کہ سیکرٹری جنرل پاکستان میں بھارتی فوجی حملوں پر بہت فکر مند تھے۔ یہ بیان بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقے میں نو مقامات کو نشانہ بنانے کے دعوے کے چند گھنٹوں کے بعد سامنے آیا۔ ایسے وقت ،کہ امریکہ کی طرف سے بھی دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کی صورت میں پاک بھارت کشیدگی دور کرنے کی کوشش سامنے آرہی ہیں یہ بات واضح ہے کہ معاملہ پھر سلامتی کونسل میں جانے کو ہے۔ اس باب میں عالمی ادارے کو اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عشروں سے التوا میں پڑے اقدامات پر سنجیدہ توجہ دینے کے علاوہ دہشت گردی ختم کرنے کی ان کاوشوں میں موثر کردار ادا کرنا چاہئے جن کی جانب پاکستان ڈوزیئرزکی صورت میں توجہ دلاتا رہا ہے۔