بھارت نے امریکا سے منت سماجت کرکے جنگ تو بند کرادی ہے مگر پاکستان سے اپنی شرمناک ہزیمت کا صدمہ برداشت نہ کرسکا۔پیر کو دونوں ملکوں کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشن نے باضابطہ بات چیت کے پہلے رائونڈ میں اگرچہ جنگ بندی جاری رکھنے،شہری آبادیوں کو نشانہ، نہ بنانے،سرحدوں پر فوجی تعداد گھٹانےاور ڈرائونز کے ذریعے دراندازی روکنے کا فیصلہ کیااور یہ بھی طے کیا ہے کہ باقی معاملات پر غور کیلئے دو روز میں مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا۔لیکن ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے آخری حد تک جانے والی ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو اپنے اشتعال انگیز خطاب میں بڑ ہانکی کہ پاکستان کے ساتھ صرف دہشت گردی اور آزادکشمیر پر بات ہوگی جبکہ امریکی صدر ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان اصل وجہ نزاع یعنی کشمیر کا مسئلہ حل کرائیں گے۔پھر امریکا ہی نہیں،ساری دنیا کو احساس ہوگیا ہے کہ جب تک جموں و کشمیر کا تنازعہ حل نہیں ہوتا ،برصغیر میں پائیدار امن قائم ہو ہی نہیں سکتااور دنیا نے یہ بھی تسلیم کرلیا ہے کہ پاکستان کی فوج اتنی طاقتور ہے کہ وہ بھارت کو من مانی نہیں کرنے دے گی۔آپریشن بنیان المرصوص کی کامیاب تکمیل پر پاکستان میں جشن فتح منایا جارہا اور بھارت میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔پاک فوج نے بھارت کی فوجی تنصیبات کو تباہ کرنے اور امریکا کی خواہش آنے کے بعد اس آپریشن کی تکمیل کا اعلان کردیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے فتح کی خوشی میں ہر سال10مئی کو معرکہ حق منانے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے بھارتی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے شہریوں،فوجیوں کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی اعانت کے پیکیج کا اعلان اور16مئی کو یوم تشکر منانے کا بھی فیصلہ کیا ۔اس روز اللہ تعالیٰ کے حضور 10مئی کی فتح پر سجدہ شکراور نوافل ادا کیے جائیں گے۔وزیراعظم نے بھارتی حملے میں شہید ہونے والوں کے بچوں کی کفالت اور متاثرہ گھروں اور مساجد کی سرکاری طور پر دوبارہ تعمیر کا بھی اعلان کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پیر کو سی ایم ایچ راولپنڈی میں جنگ کے زخمیوں کی فرداً فرداً عیادت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی دشمن کی سازش دفاع وطن کیلئے افواج کا عزم متزلزل نہیں کرسکتی۔انہوں نے آپریشن بنیان المرصوص کے دوران مسلح افواج کے غیرمعمولی ردعمل اور عوام کی پختہ حمایت کو پاکستان کی عسکری تاریخ کا شاندار مظہر قرار دیا۔مبصرین تینوں مسلح افواج کے جنگی اشتراک عمل کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں،یہ بھی بتاتے ہیں کہ اس دوران فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو خفیہ کمانڈ سینٹر سے خود تاریخی فضائی کارروائی کی ہدایات دیتے رہے۔اس کارروائی میں فضائیہ کےجس اسکواڈ رن نے حصہ لیا ،وہ اس کی خود بھی قیادت کرچکے ہیں۔قومی اسمبلی نے بھی مسلح افواج کو تاریخی فتح پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح نے قومی یک جہتی کو فروغ دیا ہےاور پاکستان کے بین الاقوامی وقار اور فوج کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔حکومت کی ساکھ بڑھی ہے ،مخالفین غیر موثر ہوگئےلیکن ملکی سالمیت کیلئے ایک صفحے پر آنے سے ان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت سہ روزہ جنگ میں بری طرح پٹنے کے بعد بیک فٹ پر آگیا ہے،وہ جتنی بھی ہٹ دھرمی سے کام لے،اسے کشمیر،دہشت گردی اور پانی کے مسائل پر پیچھے ہٹنا ہوگا۔لیکن یہ بھی یادرہے کہ بھارت کی پوری تاریخ عہد شکنی، مکاری اور دوغلے پن سے عبارت ہے۔مذاکرات کی میز پر نہایت جرات اور دانشمندی سے اس کا سامنا کرنا ہوگا۔