• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کے ضلع قلعہ عبدللہ بازار میں اتوار کے روز نصب کئے گئے بم دھماکے میں 4افراد جاں بحق اور 20زخمی ہوگئے۔ لیویز ذرائع کے مطابق واقعہ میں متعدد دکانیں گرگئیں اور کئی ایک کو آگ لگ گئی۔ دھماکے کے بعد مسلح افراد اور ایف سی اہل کاروں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ علاقے میں ہیلتھ سہولیات کی کمی کے باعث زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنا پڑا۔ اسی روز ضلع پنجگور میں ہونیوالے فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں دہشت گردوں کے ہاتھوں تین افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ فائرنگ کے ضمن میں اس سے قبل بھی صوبے میں مختلف واقعات دیکھے جاچکے ہیں جبکہ موجودہ صورتحال مزید باعث تشویش دکھائی دیتی ہے، کیونکہ دو روز قبل قلات کے علاقے کلی مکئی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہوئے۔ کچھ عرصہ سےصوبے کے سرحدی علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی میں بھی ایسے ہی شواہد دیکھنے کو ملے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے خدشات کی روشنی میں بھارت آنیوالے دنوں میں ملک کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کروا سکتا ہے، جس میں دشمن بم دھماکوں، خود کش حملوں اور فائرنگ کو ہتھیار بناسکتا ہے۔ ملک کے سیکورٹی ادارے اور انکے اہل کار اور افسران پہلے ہی جاں فشانی کیساتھ ملک بھر، بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سرگرم عمل ہیں۔ حالیہ دنوں میں افغانستان میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے بھارتی حکومت سے روابط کی اطلاعات سامنے آئی ہیں،جس سے یہ واضح ہونے میں مدد ملتی ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی آنے والے دنوں میںپاکستان میںدراندازی سمیت دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ کرسکتی ہے۔ بھارت سب سے زیادہ بلوچستان میں مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے۔امید واثق ہے کہ سیکورٹی ادارے ایسےتمام امکانات کے یکسر خاتمے کو یقینی بنائیں گے۔

تازہ ترین