• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا ہے حکومت نے فیصلہ کر لیا بھارت سے متعلق چیزوں پر لب کشائی نہیں کرنی: شبلی فراز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ بھارت سے متعلق چیزوں پر لب کشائی نہیں کرنی۔

سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سینیٹ کا ایجنڈا پیش کرتی ہے اور خود ایوان سے غائب ہے، اپوزیشن اس اہم مسئلے پر بات کر رہی ہے اور حکومتی بینچز خالی ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک طے شدہ معاملہ ہے، ہمیں سندھ طاس معاہدے کو بہت سنجیدگی سے لینا ہے، سندھ طاس معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں چاہیں گے اور نہ بھارت کو اس کی اجازت دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں بلز پر بحث تک نہیں کروائی جا رہی، سینیٹ بنا تھا کہ یہاں ٹینکوکریٹ آئیں گے، میں، علی ظفر اور عرفان صدیقی الیکشن لڑنے والے لوگ نہیں ہیں، ہمیں کہا جاتا ہے جو بل آئے اسے پاس کرو۔

شبلی فراز نے کہا کہ ایوان سے بحث کا کلچر ختم ہو گیا ہے، ہم تو بھول ہی گئے کہ سینیٹ میں وقفہ سوالات ہوتا تھا، ہمیں کہا گیا کہ آج اجلاس میں بلز منظور کرانے ہیں، ہم اپوزیشن والے سب بلز کی مخالفت کریں گے، ہمیں ابھی تک بلز کی کاپی نہیں دی گئی اور کہہ دیا ہے کہ بلز کو منظور کر دیں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پانی کا مسئلہ اتنا ہی اہم ہے جتنا دہشت گردی کا، یہ بھی ایک جنگ ہے جو ہم پر مسلط کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پانی کی قلت کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے، پانی کے مسئلے کو حل نہیں کریں گے تو ہم بھوکے مر سکتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید