ایڈووکیٹ سپریم کورٹ فیصل چودھری نے کہا ہے کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کی کوئی مجبوری نظرنہیں آتی کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے بات کریں، اور اگر وہ بات کریں گے بھی تو اپنی شرائط پر کریں گے۔
بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والے فیصل چودھری نے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت ہے کہ پاک فوج کی ہندوستان کے خلاف جیت کے بعد انتشار کی کیفیت ختم ہوگئی ہے، جنگ سے پہلے اور بعد کی صورتحال میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنے بانی کی رہائی کے لیے جذبات کے بغیر سیاسی حکمت عملی بنانی پڑے گی۔ سیاسی حکمت عملی نہ ہونے کا بھی بانی کو بہت نقصان ہوا ہے۔
ایڈووکیٹ سپریم کورٹ فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ جو پارٹی قیادت باہربیٹھی ہے، انہوں نے سیاسی اپروچ نہ اپنائی تو بانی کی قید طویل ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے سے متعلق بھی بانی کا اشارہ موجودہ قیادت کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات میں 40 دن میں سزائیں اور فوری نااہلیاں ہوںگی، جس سے سیاسی نقشہ بدل جائے گا۔