وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایک سال لوگوں کی امیدوں سے بہتر نتائج حاصل کیے، یہ آئی ایم ایف اور تمام ریٹنگ ایجنسیز کا بھی کہنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی بری حالت تھی، حالت نے بتادیا کہ آئی ایم ایف میں جانا کیوں ضروری تھا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں اور افراط زر کم ہونے سے انڈسٹری کو فائدہ ہوا، نئی ٹیرف پالیسی میں خام مال پر ڈیوٹیز کم کی گئی ہیں۔
ہارون اختر خان کے مطابق اس وقت بجٹ خسارے کی پوزیشن بھی لوگوں کی امیدوں سے بہت بہتر ہے، بجٹ خسارہ 8 سے9 فیصد ہوتا ہے، اس سال ہم 5٫6 فیصد کی توقع کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گروتھ کو آہستہ آہستہ بڑھائیں گے، سپر ٹیکس غیر ضروری تھا، اسے مجبوری کے تحت لگایا گیا تھا۔ ہمارے زرمبادلہ ذخائر ایکسپورٹ سے بڑھیں گے، ایکسپورٹرز کو سہولتیں دینی ہیں۔